March 16, 2025 9:41 PM

printer

وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھارت صرف غیر جانبدار ہی نہیں بلکہ امن کے تئیں مکمل طور پر عہد بند ہے۔ انہوں نے پاکستان کو افرا تفری کا عالمی مرکز قرار دیا اور اسلام آباد پر زور دیا کہ دہشت گردی کی اعانت کرنا بند کردے

وزیر اعظم نریندر مودی نے زور دے کر کہا ہے کہ جب کبھی بھارت امن کی بات کرتا ہے تو دنیا اُس کی بات دھیان سے سنتی ہے کیونکہ بھارت گوتم بودھ اور مہاتما گاندھی کی سرزمین ہے۔ AI محقق اور امریکہ میں مقیم Podcastor، لیکس Fridman کے ساتھ ایک Podcast انٹرویو میں جناب مودی نے زور دے کر کہا کہ بھارت غیر جانبدار ہی نہیں بلکہ امن کے تئیں مکمل طور پر عہد بند ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی عوام، ہم آہنگی کے قائل اور امن کے علمبردار ہیں۔ روس-یوکرین تصادم سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے جناب مودی نے زور دیا کہ اِس تصادم کا حل، صرف اسی وقت نکلے گا، جب دونوں ملک مذاکرات کی میز پر یکجا ہوں گے۔
پاکستان کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا کہ تقسیم کے بعد پاکستان نے ایک ہم آہنگ بقائے باہم کی پرورش کرنے کا انتخاب نہیں کیا بلکہ بھارت کے خلاف درپردہ جنگ پھیلانے کا راستہ اختیار کیا۔ انہوں نے سوال کیا کہ خونریزی کرنے اور دہشت گردی پھیلانے کی کیا منطق ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ بھارت مسلسل، پاکستان پر زور دیتا رہا ہے کہ وہ دہشت گردی کی اعانت کرنا ترک کردے۔
جناب مودی نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ امن کی ہر کوشش کا نتیجہ عداوت اور دشمنی کی صورت میں ظاہر ہوا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ پاکستان، عقلمندی سے کام لے گا۔
انہوں نے یہ بات کہتے ہوئے کہ پاکستان کے عوام استحکام چاہتے ہیں، امید ظاہر کی کہ وہ امن کی راہ کا انتخاب کرے گا۔ بھارت-چین تعلقات سے متعلق جناب مودی نے واضح کیا کہ دونوں ملکوں نے ساتھ مل کر کسی نہ کسی طریقے سے عالمی بہتری کیلئے کام کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پچھلی صدیوں میں بھارت اور چین کے درمیان کا تصادم کی کوئی تاریخ موجود نہیں ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ بھارت اور چین کے درمیان مستحکم تعلقات مستقبل میں جاری رہیں گے۔ جناب مودی نے واضح کیا کہ پڑوسی ملکوں کے درمیان اختلافات ضرور ہوتے ہیں نیز وقتی غیر اتفاقی تو پیش آتی ہی ہے۔
وزیر اعظم نے دنیا کی سب سے بڑی سیاسی پارٹیوں میں سے ایک پارٹی ہونے پر فخر کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ 2024 کے عام انتخابات کیلئے 98 کروڑ اندراج شدہ رائے دہندگان تھے، جو کہ تعداد میں شمالی امریکہ کی مجموعی آبادی سے دو گنا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بھارت میں 2 ہزار 500 سیاسی پارٹیاں ہیں، جبکہ900 سے زیادہ چوبیس گھنٹے خبریں فراہم کرنے والے چینلز ہیں۔ جناب مودی نے زور دے کر کہا کہ یہ سب، اپنے اپنے طریقے سے جمہوریت کی بالادستی قائم رکھنے میں اپنا رول ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارت کے انتخابی کمیشن نے آزادانہ اور شفاف انتخابات کا انعقاد کرانے کیلئے عالمی پیمانے پر ایک مثال قائم کی ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی کَل نئی دلّی میں رائے سینا مذاکرات 2025 کے دسویں ایڈیشن کا افتتاح کریں گے۔ نیوزیلینڈ کے وزیر اعظم بھی ابتدائی اجلاس میں مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کریں گے نیز کلیدی خطاب کریں گے۔ اِس سال تین روزہ مذاکرات کا موضوع ہے ’’کال چکر-عوام، امن اور کرۂ ارض‘‘۔ تین ہزار 500 سے زیادہ شرکاء شخصی طور پر مذاکرات میں شرکت کریں گے اور اِس کی کارروائیاں لاکھوں افراد مختلف ڈیجیٹل پلیٹ فارمس پر دنیا بھر میں دیکھیں گے۔ جو لوگ اِس عالمی تقریب میں شرکت کیلئے آئے ہیں، اُن میں کیوبا کے نائب وزیر اعظم Eduardo Martinez Diaz، گھانا کے وزیر خارجہ Samuel Okudzeto Ablakwa، لگزمبرگ کے نائب وزیر اعظم Xavier Bettel اور سلوانیہ کے خارجی اور یوروپی امور کے وزیر Tanja Fajon شامل ہیں۔

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔
سب دیکھیں arrow-right

کوئی پوسٹ نہیں ملی۔