وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ راج راجا چولا اور راجیندر چولا کی وراثت، بھارت کی شناخت اور شان، ایک دوسرے کے مترادف ہیں اور اُن کی سرگرمیاں ’ایک بھارت شریشٹھ بھارت‘ کی ایک پوِتر علامتی کوشش کے مترادف ہیں۔
وزیر اعظم آج تمل ناڈو میں گنگائی کُنڈا چولاپورم میں ثقافت کی وزارت کی طرف سے منعقدہ آدی Thiruvathirai فیسٹیول کی اختتامی تقریب میں عوام سے خطاب کر رہے تھے۔
اس بات کا خاص طور پر ذکر کرتے ہوئے کہ عظیم راجا راجیندر چولا نے، گنگائی کُنڈا چولاپورم مندر قائم کیا تھا، جسے ایک تعمیراتی عجوبے کے طور پر عالمی سطح پر تسلیم کیا جاتا ہے۔ وزیراعظم مودی نے کہا کہ ماں کاویری کی سرزمین پر، گنگا کی تقریب بھی، چولا رجواڑے کی وراثت ہے۔
جناب مودی نے اشارہ دیا کہ آج دنیا بھر میں اکثر پانی کے بندوبست اور ماحولیات کے تحفظ کی بات ہوتی ہے، انھوں نے زور دے کر کہا کہ بھارت کے آبا واجداد نے بہت پہلے اِن معاملات کو سمجھ لیا تھا۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ بہت سے راجائوں کو دوسرے خطوں سے سونے چاندی یا مویشیوں کو یہاں لانے کی وجہ سے یاد کیا جاتا ہے، لیکن راجیندر چولا کو، یہاں پوِتر گنگا کا پانی لانے کیلئے یاد کیا جاتا ہے۔وزیر اعظم نے یاد کیا کہ راجیندر چولا نے گنگا کو شمالی بھارت سے منتقل کرکے اِسے جنوب میں قائم کیا تھا۔ اس سے پہلے جناب مودی کا Trichy اور گنگائی کُنڈا چولاپورم میں مختلف روڈ شوز میں تمل ناڈو کے عوام نے زبردست خیر مقدم کیا۔انھوں نے دنیا بھر میں مشہور گنگائی کُنڈا چولا پورم مندر کے درشن کئے، جہاں انھوں نے بھگوان شیو کی پوجا ارچنا کی۔وزیر اعظم ریاست کے دو دن کے دورے پر ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت نے چول رجواڑے کے دوران، تجارتی پیشرفت، بحری راستوں کے استعمال اور فن وثقافت کی ترقی کے ذریعے سبھی جانب، تیزی سے ترقی کی۔ چول رجواڑے نے ایک نئے بھارت کی تعمیر کیلئے ایک قدیم نقشہ فراہم کیا ہے۔ جناب مودی نے مزید کہا کہ ایک ترقی یافتہ ملک بننے کیلئے بھارت کو اتحاد کو ترجیح دینا ہوگی اور بحری و دفاعی فوجوں کو مستحکم کرنا ہوگا، نئے موقعے تلاش کرنا ہوں گے اور اپنی اصل اقدار کی حفاظت کرنا ہوگی۔انھوں نے اطمینان ظاہر کیا کہ ملک اِس وژن سے جذبہ حاصل کرتے ہوئے آگے بڑھ رہا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ چولا عہد کے دوران اقتصادی اور دفاعی حصولیابیاں، جدید بھارت کیلئے آج بھی جذبے کا وسیلہ ہیں۔