وزیر اعظم نریندر مودی نے وقف ترمیمی بِل اور مسلمان وقف منسوخی کے بِل کو، پارلیمنٹ کی طرف سے منظور کیے جانے کو، سماجی و اقتصادی انصاف، شفافیت اور سب کی شمولیت والی ترقی کیلئے حکومت کی اجتماعی کوشش میں ایک اہم لمحہ قرار دیا ہے۔
پارلیمنٹ کی طرف سے کَل دیر رات وقف ترمیمی بل 2025 کو منظوری مل گئی جب راجیہ سبھا نے اِسے منظور کرلیا۔
اِس قانون کا مقصد وقف املاک کے بندوبست میں بہتری لانا ہے۔ اِس قانون میں وراثتی مقامات کے تحفظ اور سماجی بہبود کے فروغ سے متعلق شقیں بھی شامل ہیں۔
جناب مودی نے آج ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کہاکہ کئی دہائیوں سے وقف نظام سے مسلم خواتین، غریب مسلمانوں اور پسماندہ مسلمانوں کے مفادات کو زک پہنچتی رہی۔
جناب مودی نے زور دے کر کہاکہ حکومت کی طرف سے اِس بِل کو منظور کیے جانے کا مقصد ایک مضبوط تر، مزید شمولیت والے اور مزید ہمدردانہ بھارت کی تعمیر کرنا ہے اور وہ ہر ایک شہری کے وقار کو ترجیح دینے کی پابند ہے۔
ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں وزیر داخلہ امت شاہ نے کہاکہ وقف ترمیمی بِل 2025 کی منظوری سے نا انصافی اور بدعنوانی کے برسوں کے دور کا خاتمہ ہوگیا ہے اور انصاف اور مساوات کا ایک دور شروع ہوگیا ہے۔
پارلیمنٹ نے مسلمان وقف منسوخی بِل 2025 کو بھی منظوری دی ہے، جو 1923 کے مسلمان وقف قانون کی جگہ لایا گیا ہے۔ x