وزیر اعظم نریندر مودی نے صوفی روایت کی ستائش کی ہے کہ اِس نے بھارت میں اپنی ایک منفرد شناخت قائم کی ہے۔ انہوں نے صوفی روایت کو بھارت کی مشترکہ وراثت قرار دیا اور اس کے، تکثیریت کے پیغام پر صوفیوں کو سراہا۔ جناب مودی کل شام نئی دلّی میں سندر نرسری کے مقام پر، جہانِ خسرو موسیقی فیسٹیول کے اجتماع سے خطاب کر رہے تھے، جو مشہور صوفی شاعر اور دانشور امیر خسرو کی یاد میں منایا جاتا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کسی ملک کی ثقافت اور تہذیب، اس کے گیتوں اور موسیقی سے مالامال ہوتی ہے۔ انہوں نے جہانِ خسرو کی یہ کہتے ہوئے تعریف کی کہ اِس طرح کی تقریبات ملک کی ثقافت اور آرٹ کے لیے اہم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اِس پروگرام نے لوگوں کے دلوں میں ایک جگہ بنا لی ہے، جو اِس کی سب سے بڑی کامیابی ہے۔
وزیر اعظم نے رمضان کی آمد پر، پورے ملک کو مبارکباد دی۔ یہ 25 واں سال ہے کہ یہ عظیم صوفی موسیقی فیسٹیول منعقد کیا جا رہا ہے۔ یہ تقریب کل بھی جاری رہے گی۔
اِس فیسٹیول میں پوری دنیا کے فنکار یکجا ہوتے ہیں۔ اِس فیسٹیول کا اہتمام رومی فاؤنڈیشن کراتی ہے۔ یہ فاؤنڈیشن مشہور فلمساز مظفر علی نے قائم کی تھی اور یہ 2001 سے صوفی موسیقی، شاعری اور رقص کا ایک بڑے پلیٹ فارم کے طور پر کام کر رہی ہے۔×