July 29, 2025 9:41 PM

printer

وزیر اعظم نریندر مودی نے زور دے کر کہا ہے کہ کسی بھی عالمی رہنما نے بھارت سے آپریشن سندور روکنے کیلئے نہیں کہا۔ لوک سبھا سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ’میک اِن انڈیا‘ ہتھیاروں نے فوجی کارروائی میں فیصلہ کن رول ادا کیا

وزیر اعظم نریندر مودی نے آج زور دے کر کہا ہے کہ کسی عالمی رہنما نے بھارت سے آپریشن سندور روکنے کیلئے نہیں کہا۔ وزیر اعظم نے یہ بات لوک سبھا میں آپریشن سندور کے بارے میں خصوصی بحث کا جواب دیتے ہوئے کہی۔ انھوں نے کہا کہ یہ پہلگام میں کئے گئے دہشت گردانہ حملے کا بھارت کی طرف سے ایک مضبوط، کامیاب اور فیصلہ کن جواب تھا۔ جناب مودی نے یہ رائے زنی امریکہ کے زیر اثر، پاکستان کے ساتھ جنگ بندی سے اتفاق کرنے کے، اپوزیشن کے الزام کے دوران کی۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان نے ہی بھارت کو آپریشن سندور یہ دلیل دیتے ہوئے روکنے کو کہا کہ وہ اِسے مزید برداشت نہیں کرسکتا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ یہ آپریشن 7 مئی کو کیا گیا تھا اور بھارت نے پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد پاکستان کو اس کا منھ توڑ جواب دیا، جس میں بھارت کی مسلح افواج نے محض 22 منٹ میں اس کا بدلہ لے لیا۔ انھوں نے زور دے کر کہا کہ بھارت نے دنیا کو دکھا دیا ہے کہ وہ پاکستان کے نیوکلیائی بلیک میل کے سامنے نہیں جھکے گا۔
جناب مودی نے کہا کہ آپریشن سندور کے ذریعے یہ واضح کردیا ہے کہ اگر بھارت پر کوئی دہشت گردانہ حملہ کیا گیا تو وہ اس کا جواب اپنے طریقے سے دے گا۔ انھوں نے زور دے کر کہا کہ بھارت دہشت گردی کی حمایت کرنے والی حکومتوں اور دہشت گردوں کے سرغنائوں کو الگ الگ نہیں سمجھتا۔
وزیر اعظم مودی نے کہا کہ دنیا نے آپریشن سندور کے دوران خودکفیل بھارت کی طاقت دیکھ لی، جس میں بھارت میں تیار کئے گئے ہتھیاروں نے فیصلہ کن رول ادا کیا۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کے فضائی ٹھکانوں اور اثاثوں کو اِس کارروائی کے دوران زبردست نقصان پہنچا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ کانگریس پارٹی کا ملک کی قومی سلامتی کے تئیں کوئی واضح نظریہ کبھی نہیں رہا اور کانگریس کی قیادت والی حکومتوں کے تحت کمزور حکمرانی کی وجہ سے دہشت گردانہ حملوں میں بہت سے شہریوں کی جانیں گئیں۔
اس سے پہلے دن میں بحث میں حصہ لیتے ہوئے وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ حفاظتی دستوں نے پہلگام حملے میں ملوث تین دہشت گردوں کو فوج، CRPF اور جموں وکشمیر پولیس کی مشترکہ کارروائی میں کَل آپریشن مہادیو کے تحت ہلاک کردیا گیا۔ انھوں نے کہا کہ اِن دہشت گردوں کے پاس سے تین رائفل ملی، جنھیں پہلگام حملے میں استعمال کیا گیا تھا۔
دوسری طرف بحث میں حصہ لیتے ہوئے لوک سبھا میں اپوزیشن کے رہنما راہل گاندھی نے پاکستان پر یہ کہتے ہوئے نکتہ چینی کی کہ پاکستان نے ایک بے رحمانہ حملہ کیا اور اِس کی سازش تیار کی۔ انھوں نے کہا کہ آپریشن سندور کے دوران اپوزیشن حکومت کے ساتھ ایک چٹان کی طرح کھڑی رہی۔
کانگریس رہنما پرینکا گاندھی، سماجوادی پارٹی کے رہنما اکھلیش یادو، DMK سے وابستہ Kanimozhi، شیوسینا کے شری کانت شندے اور BJP کے رشی کانت دوبے سمیت بہت سے دیگر ارکان نے بھی بحث میں حصہ لیا۔وزیر اعظم کے جواب کے بعد لوک سبھا کی کارروائی کَل صبح گیارہ بجے تک کیلئے ملتوی کردی گئی۔

 

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔
سب دیکھیں arrow-right

کوئی پوسٹ نہیں ملی۔