ڈاؤن لوڈ کریں
موبائل ایپ

android apple
Listen to live radio

November 23, 2025 9:51 PM

printer

وزیر اعظم نریندر مودی نے جی-ٹوینٹی ملکوں سے زور دے کر کہا ہے کہ وہ منافع بخش اختراع سے ہٹ کر، ایک ایسے ماڈل کی طرف رُخ کریں جس میں انسانیت، برابری اور عالمی تعاون کو ترجیح دی گئی ہو

وزیر اعظم نریندر مودی نے جی-ٹوینٹی ملکوں سے زور دے کر کہا ہے کہ وہ منافع بخش اختراع سے ہٹ کر، ایک ایسے ماڈل کی طرف رُخ کریں جس میں انسانیت، برابری اور عالمی تعاون کو ترجیح دی گئی ہو۔ انھوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی، انسانیت پر مرکوز عالمی اور ایک کھلا وسیلہ ہونا چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ بھارت کا ڈیجیٹل ایکو نظام، ایسے تصور پر عمل پیرا ہے، جس سے ملک کو، ڈیجیٹل ادائیگیوں کے میدان میں، دنیا کی قیادت کرنے میں مدد ملتی ہے۔ وزیر اعظم جوہانسبرگ میں، جی-ٹوینٹی رہنمائوں کی سربراہ کانفرنس میں، تیسرے جلسے سے خطاب کر رہے تھے، جس کا موضوع تھا ’’سبھی کیلئے ایک شفاف اور منصفانہ مستقبل: اہم معدنیات، مہذب کام، مصنوعی ذہانت‘‘
مصنوعی ذہانت AI اور خلا میں، بھارت کی بڑھتی ہوئی قیادت کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ملک، بہت سے شعبوں میں، سب کی شمولیت اور رسائی کے ذریعے، وسیع شراکت کو فروغ دے رہا ہے۔ انھوں نے زور دے کر کہا کہ AI کو، دنیا کی بھلائی کیلئے کام کرنا چاہئے۔ انھوں نے ایک ایسے عالمی تاثر پر زور دیا جس سے شفافیت، انسانی نگرانی، حفاطت کیلئے تیار کئے گئے ڈیزائن اور غلط استعمال کی سختی سے روک تھام کی جاسکے۔
وزیر اعظم مودی نے یہ بھی اعلان کیا کہ بھارت، فروری 2026 میں AI کے اثرات سے متعلق سربراہ کانفرنس کی میزبانی کرے گا جس کا عنوان ہے ’’سَرو جَن ہِتائے، سَروجَن سُکھائے‘‘ یعنی سب کیلئے فلاح اور خوشی۔ انھوں نے جی-ٹوینٹی کے سبھی ملکوں کو شرکت کی دعوت دی۔

 

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں

کوئی پوسٹ نہیں ملی۔