وزیر اعظم نریندر مودی نے آج ممبئی میں برطانیہ کے اپنے ہم منصب Keir Starmer کے ساتھ وسیع تر موضوعات پر بات چیت کی۔ اِس میٹنگ میں تجارت، دفاع، سکیورٹی اور اہم ٹیکنالوجی کے شعبوں میں بھارت-برطانیہ تعلقات کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کی گئی۔ بات چیت کے بعد میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے، وزیرِ اعظم نریندر مودی نے کہا کہ دونوں ملک عالمی استحکام اور اقتصادی پیشرفت کے پابند ہیں۔ بھارت – برطانیہ جامع اقتصادی اور تجارتی سمجھوتے کا ذکر کرتے ہوئے، جناب مودی نے کہا کہ اِس سمجھوتے سے درآمدی لاگت کم ہوجائے گی اور نوجوانوں کیلئے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔
SB – 1400 PM CETA
جناب مودی نے کہا کہ برطانیہ میں رہنے والے بھارتی برادری کے 18 لاکھ لوگ ہماری ساجھیداری کیلئے ایک پُل کے مترادف ہیں۔ برطانیہ کے معاشرے اور معیشت کیلئے اپنی گرانقدر دین کے ذریعے بھارتی برادری کے لوگوں نے دونوں ملکوں کے درمیان دوستی اور اشتراک کو مستحکم بنایا ہے۔ جناب مودی نے کہا کہ بھارت کا جوش و ولولہ اور برطانیہ کی مہارت مل کر ایک منفرد نوعیت کا امتزاج پیدا کرتے ہیں۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ ہماری ساجھیداری قابلِ بھروسہ ہے اور اِس میں صلاحیت اور تکنیک کا اہم رول ہے۔ جناب مودی نے کہا کہ دونوں ملکوں نے اہم معدنیات کے معاملے پر اشتراک کیلئے ایک Industry Guild اور سپلائی نظام سے متعلق مرکز قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اِس کا سیٹلائٹ کیمپس ISM دھنباد میں ہوگا۔
SB – 1400 – PM on Critical Minirals
وزیرِ اعظم نے کہا کہ انہوں نے بھارت – بحرالکاہل خطے، مغربی ایشیا میں امن و استحکام اور یوکرین میں جاری لڑائی کے معاملے پر بھی اپنے اپنے نظریات پیش کئے۔ جناب مودی نے کہا کہ یوکرین کی لڑائی اور غزہ کے معاملے پر بھارت مذاکرات اور ڈپلومیسی کے ذریعے امن بحال کرنے کی ہر کوشش کی حمایت کرتا ہے۔
SB – 1400 – PM on Ukraine
بعد میں دونوں وزرائے اعظم CEO فورم میں شرکت کریں گے اور بھارت-برطانیہ جامع اقتصادی اور تجارتی سمجھوتے کے نتیجے میں پیدا ہونے والے موقعوں پر کاروباری اور صنعتی رہنماؤں کے ساتھ بھی گفتگو کریں گے۔ وزیرِ اعظم مودی اور برطانیہ کے اُن کے ہم منصب ممبئی میں چھٹے گلوبل Fintech Fest میں بھی شرکت کریں گے اور کلیدی خطاب کریں گے۔ x