وزیر اعظم نریندر مودی نے، کاندلہ کے پورٹ سیکٹر میں، ماحول کے لیے سازگار ہائیڈروجن کے بھارت کے پہلے پلانٹ کی ستائش کی ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے گجرات میں کاندلہ قصبے کے پورٹ سیکٹر میں، ماحول کے لیے سازگار ہائیڈروجن پلانٹ کا آغاز کیے جانے پر، اِس کی پائیداری کی جانب ایک اہم قدم کے طور پر ستائش کی ہے۔ یہ پلانٹ، پہلا میک اِن انڈیا پلانٹ ہے۔

          جناب مودی نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ یہ ایک قابلِ تعریف کوشش ہے، جس سے پائیداری کو تقویت ملتی ہے اور مضرِ صحت گیسوں کے اخراج کو مکمل طور پر ختم کرنے کے ہمارے ویژن کو استحکام حاصل ہوتا ہے۔ اب کاندلہ ایسی پہلی بھارتی بندرگاہ بن گئی ہے، جس میں میگاواٹ سطح کا، ملک میں ہی تیار کیا گیا، ماحول کے لیے سازگار ہائیڈروجن پلانٹ موجود ہے، جس سے قابلِ تجدید توانائی اور پائیدار بنیادی ڈھانچے میں، گجرات کے بڑھتے ہوئے رول کی اہمیت کا اظہار ہوتا ہے۔

مرکزی وزیر سربانند سونووال نے اِس پروجیکٹ کا افتتاح کیا۔ اِس پروجیکٹ سے بندرگاہ کے، ماحول کے لیے سازگار بنیادی ڈھانچے کے شعبے میں بھارت کی ترقی اُجاگر ہوتی ہے۔ اِس پلانٹ کو محض 4 مہینے میں تعمیر کیا گیا ہے اور یہ 10 میگاواٹ کے، ماحول کے لیے سازگار ہائیڈروجن پروجیکٹ کا پہلا حصہ ہے۔ اِس پروجیکٹ کا اعلان وزیر اعظم نے مئی 2025 میں کیا تھا۔ اِس پلانٹ میں سالانہ 140 میٹرک ٹن ہائیڈروجن تیار کرنے کی صلاحیت ہے، جو مضرِ صحت گیسوں کے اخراج کو مکمل طور پر ختم کرنے کے بھارت کے سفر میں ایک اہم قدم ہے۔ دین دیال پورٹ بھارت کی ایسی پہلی بندرگاہ بن گئی ہے، جہاں میگاواٹ سطح کے گرین ہائیڈروجن پلانٹ میں کام کاج شروع کر دیا گیا ہے۔

اِس پلانٹ کو پوری طرح بھارتی انجینئروں نے تیار کیا ہے اور اِس سے ماحول کے لیے سازگار توانائی کے شعبے میں آتم نربھر بھارت کا ایک معیار قائم ہوتا ہے۔