وزیر اعظم نریندر مودی نے آج نئی دلّی میں یورپین کمیشن کی صدر Ursula Von Der Leyen کے ساتھ وفد سطح کی بات چیت کی۔ بات چیت کے دوران، طرفین نے تجارت و سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی اور اختراع، صاف ستھری اور ماحول کیلئے سازگار توانائی، کنکٹی ویٹی اور عوام سے عوام کے درمیان رابطوں میں اپنے تعلقات کو مستحکم کرنے کا عزم کیا۔ بھارت اور یوروپی یونین نے 2025 اور آئندہ کیلئے ایک اہم ایجنڈا طے کیا ہے۔ بات چیت کے بعد ایک مشترکہ بیان میں وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت اور یوروپی یونین کے درمیان دو دہائی پر مبنی کلیدی شراکت داری فطری ہے۔ وزیر اعظم نے ذکر کیا کہ بھارت اور EU کے درمیان شراکت داری کو وسعت اور رفتار دینے کیلئے مختلف فیصلے کئے گئے ہیں۔
وزیر اعظم نے مزید کہا کہ بھارت – مغربی ایشیا – یوروپ اقتصادی کوریڈور کے ساتھ پیش قدمی کرنے کے سلسلے میں پختہ اقدامات کئے جائیں گے تاکہ کنکٹی ویٹی کو فروغ حاصل ہوسکے۔ جناب مودی نے اس بات پر زور دیا کہ سائبر سکیورٹی، بحری سلامتی اور انسدادِ دہشت گردی کے سلسلے میں اشتراک میں اضافہ کیا جائے گا۔
اپنے بیان میں یوروپی کمیشن کی صدر Ursula Von Der Leyen نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کی زیر قیادت تعلقات مستحکم ہوئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ بھارت اور یوروپ مشترکہ عزائم اور اقدار کو مشترک کرنے کے پابند عہد ہیں۔
بھارت کے دورے پر آئی ہوئی یوروپی کمیشن کی صدر Ursula Von Der Leyen نے کہا ہے کہ بھارت اور یوروپی یونین اس سال کے آخر تک آزاد تجارتی معاہدے کو قطعی شکل دیں گے۔ نئی دلّی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور انھوں نے اس سے اتفاق کیا ہے۔ محترمہ Leyen نے مزید کہا کہ یوروپی یونین اور بھارت کے درمیان ایک آزاد تجارتی معاہدہ دنیا میں کہیں بھی اپنی نوعیت کا سب سے بڑا معاہدہ ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ بھارت اور EU کے پاس بھارت-مغربی ایشیا- یوروپ کوریڈور کو حقیقت میں بدلنے کا ایک تاریخی موقع ہے۔
سکریٹری (مغرب) Tanmaya Lal نے آج کہا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور صدر von der Leyen نے اپنی ٹیموں کو ہدایت دی ہے کہ بھارت- یوروپی یونین آزاد تجارتی معاہدہ، ایک سال کے اندر اندر مکمل ہونا چاہیے۔ انہوں نے آج نئی دلّی میں دونوں رہنماؤں کے درمیان وفد کی سطح کی بات چیت کے بعد میڈیا کو تفصیل بتائی۔ انہوں نے کہا کہ اِس پہلو پر بات چیت کا سلسلہ جاری ہے۔
جناب لال نے کہا کہ ہنر کے تبادلے اور مہارت میں سہولت پیدا کرتے ہوئے سپلائی چین کو فروغ دیتے ہوئے سیمی کنڈکٹر مفاہمت کے اقرار ناموں کے نفاذ میں پیش رفت ہوئی ہے۔ بھارت AI مشن اور یوروپین AI دفتر کے درمیان تعاون بھی گہرا ہوا ہے۔
تحقیق سے متعلق پروجیکٹوں کیلئے صاف ستھری اور سبز توانائی پر 60 ملین یوروز کی مشترکہ فنڈنگ کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔ سکریٹری (مغرب) نے کہا کہ ایک بھارت اور یوروپی یونین گرین ہائیڈروجن فورم منعقد کیا جائے گا اور آف شور وِنڈ انرجی پر ایک بھارت-ای یو بزنس سمٹ کا بھی منصوبہ ہے۔