وزیر اعظم نریندر مودی اور روس کے صدر ولادیمیر پتن کے درمیان نئی دلّی میں بات چیت جاری ہے۔دونوں رہنما دوطرفہ تعلقات میں پیشرفت کا جائزہ لیں گے اور باہمی مفاد کے علاقائی اور عالمی معاملات پر تبادلہ خیال کریں گے۔امید ہے کہ بات چیت کے بعد بہت سے معاہدوں پر دستخط کئے جائیں گے، جن میں تجارت، معیشت، حفظانِ صحت، تعلیم، ثقافت اور میڈیا شامل ہیں۔
روس کے صدر کو آج صبح راشٹرپتی بھون میں باقاعدہ استقبالیہ دیا گیا۔ مہمان شخصیت نے راج گھاٹ پر گُل دائرہ نذر کرکے مہاتما گاندھی کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔
شام کو صدر جمہوریہ دروپدی مرمو، روسی صدر کو استقبالیہ دیں گی اور اُن کے اعزاز میں ایک ضیافت کا اہتمام کریں گی۔ صدر پُتن، بھارت-روس 23ویں سالانہ سربراہ میٹنگ کیلئے، کَل شام بھارت کے سرکاری دورے پر نئی دلّی پہنچے تھے۔
وزیر اعظم نریندر مودی اور صدر پُتن کے درمیان گرمجوشی نمایاں ہے۔ جناب مودی نے صدر پُتن کا ہوائی اڈّے پر خیر مقدم کیا۔ روس نے اِس اچانک خیر مقدم کو سراہا ہے اور اِسے گرمجوشی پر مبنی قرار دیا ہے، جس کی پہلے سے کوئی امید نہیں کی گئی تھی۔ دونوں رہنما ایک ہی کار میں بیٹھ کر عشایئے کیلئے وزیر اعظم کی سرکاری رہائش گاہ گئے۔ بھارت اور روس کے درمیان گہرے تاریخی، ثقافتی رشتے ہیں۔ مختلف مصنّفین، فلسفیوں، دانشوروں اور آرٹسٹوں نے ایک دوسرے کے آرٹ، ثقافت اور سماج پر اپنا اثر چھوڑا ہے۔ بھارتی سنیما بھی سوویت میں خاص طور پر مقبول رہا ہے۔