وزیر اعظم نریندر مودی جنوبی افریقہ کے شہر جوہانسبرگ میں، G20 رہنماؤں کی کانفرنس میں شرکت کریں گے، جو آج سے شروع ہو رہی ہے۔ اس تین روزہ اجتماع میں جناب مودی سبھی جلسوں میں شرکت کریں گے اور بھارت کی بنیادی ترجیحات کے بارے میں بتائیں گے، جن میں عالمی جنوب کی تشویش، لگاتار ترقی، آب و ہوا سے متعلق کارروائی، توانائی کی ترسیل اور عالمی حکمرانی میں اصلاحات شامل ہیں۔ 2025 کی اس کانفرنس کا موضوع ہے یگانگت، مساوات اور پائیداری۔
جنوبی افریقہ نے اپنی صدارت میں بنیادی ترجیحات پر توجہ دی ہے، جن میں قدرتی آفات کی صورت میں استحکام میں اضافہ کرنا، کم آمدنی والے ملکوں کیلئے قرضوں کے جاری رہنے کو یقینی بنانا، توانائی کی مساویانہ ترسیل کیلئے رقوم کا لین دین کا عمل اور سب کی شمولیت، نیز پائیدار ترقی کو فروغ دینے کیلئے اہم معدنیات کو بروئے کار لانا۔
وزیر اعظم مودی کل شام جوہانسبرک پہنچے تھے۔ اُن کے دورے کی خبریں دینے والے ہمارے نامہ نگار کی ایک رپورٹ۔
آج کی اہم سرگرمیوں میں وزیر اعظم کی طرف سے کانفرنس سے الگ بہت سی دوطرفہ میٹنگس کا انعقاد شامل ہے۔ افتتاحی جلسے میں ”سب کی شمولیت والی اور پائیدار اقتصادی ترقی – کوئی پیچھے نہ رہ جائے“ کے موضوع پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔
G20، جو بین الاقوامی اقتصادی تعاون کا ایک عمدہ فورم ہے، عالمی اقتصادی استحکام قائم کرنے میں اہم رول ادا کرتا ہے۔ G20 اپنے آغاز سے ہی، 19 ملکوں اور یوروپی یونین پر مشتمل رہا ہے۔ افریقی یونین کو بھی، بھارت کی صدارت میں 2023 میں ایک مستقل رکن کی حیثیت سے شامل کر لیا گیا تھا۔ بھارت کی G20 صدارت کو عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے ایک مثالی ملک کے طور پر سمجھا جاتا ہے، جس کی رہنمائی وزیر اعظم کے، سب کی شمولیت والے، پُر امید اور فیصلہ کُن نظریے سے ہوتی ہے۔ بھارت نے اپنے طور طریقوں، اقدار اور ثقافتی ورثے کو نمایاں کیا ہے، جس سے وسودھیو کٹمبکم یعنی ایک کرہئ ارض، ایک کنبہ، ایک مستقبل کے قدیم فلسفے کی عکاسی ہوتی ہے۔