وزیر اعظم نریندر مودی، تین روزہ جی-ٹوینٹی سربراہ کانفرنس میں حصہ لینے کیلئے جوہانسبرگ پہنچ گئے ہیں، جہاں Waterkloof فضائیہ کے اڈّے پر اُن کا پُرجوش رسمی استقبال کیا گیا۔ سوشل میڈیا پوسٹ میں وزیر اعظم نے کہا کہ وہ اہم عالمی معاملات پر عالمی رہنمائوں کے ساتھ ثمرآور بات چیت کے منتظر ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ چوٹی کانفرنس کے دوران، اشتراک کو مستحکم کرنے، ترقیاتی ترجیحات کو فروغ دینے اور سبھی کیلئے بہتر مستقبل کو یقینی بنانے پر بھارت کی توجہ مرکوز ہوگی۔ تین روزہ کانفرنس کے دوران، وزیر اعظم سبھی اجلاس میں شرکت کریں گے اور بھارت کی اہم ترجیحات کو پیش کریں گی، جن میں عالمی خطۂ جنوب کے تحفظات، پائیدار ترقی، موسمیاتی کارروائی، توانائی کی منتقلی اور عالمی حکمرانی میں اصلاحات شامل ہیں۔وزیر اعظم مودی، جی-ٹوینٹی چوٹی کانفرنس کے تناظر میں جنوبی افریقہ کے صدر سِرِل راما فوسا اور دیگر عالمی رہنمائوں سے ملاقات بھی کریں گے۔ اِس سال کی جی-ٹوینٹی چوٹی کانفرنس کا موضوع ہے ’’یکجہتی، مساوات اور پائیداریت‘‘
وزیر اعظم نریندر مودی کا جوہانسبرگ کے Sandton Sun میں بھارتی برادری کی جانب سے روایتی رقص کے ساتھ استقبال کیا گیا۔ اِس موقع پر جمع بھارتی برادری نے وزیر اعظم کے نام کے پُرجوش نعرے لگائے۔ وزیر اعظم مودی نے بھی بھارتی برادری کے اراکین سے بات چیت کی، جن میں سے زیادہ تر، وزیر اعظم سے ملاقات کے بعد، بیحد خوش اور پُرجوش نظر آئے۔ فی الوقت وزیر اعظم مودی، آسٹریلیا کے اپنے ہم منصب اینتھنی البنیز کے ساتھ دوطرفہ ملاقات کر رہے ہیں۔ اِس سے پہلے انھوں نے Naspers گروپ کے چیئرمین جناب Koos Bekker سے ملاقات کی۔ اِس کے بعد وزیراعظم جنوبی افریقہ میں بھارتی ہائی کمیشن اور قونصل خانوں میں تعینات افسران سے ملاقات کریں گے۔اِس کے علاوہ وزیر اعظم کا سرکردہ کمیونٹی تنظیموں اور بھارت نژاد تکنیکی کاروباریوں سے ملاقات کا بھی پروگرام ہے۔