وزیرِ خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر نے کہا ہے کہ دنیا کو دہشت گردی کے خلاف صفر برداشت کا مظاہرہ کرنا چاہیئے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ لعنت اب بھی عالمی امن اور استحکام کیلئے سب سے بڑے خطرات میں سے ایک ہے۔ انہوں نے یہ بات آج ملیشیا کے شہر کوالالمپور میں 20ویں مشرقی ایشیائی چوٹی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ جناب جے شنکر نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف دفاع کے حق سے کبھی بھی سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اِس کے خلاف اجتماعی طور پر کارروائی کریں۔
جناب جے شنکر نے بھارت – بحرالکاہل سے متعلق جنوب مشرقی ایشیائی ملکوں کی ایسوسی ایشن ASEAN کے نقطۂ نظر کے مطابق سمندری شعبے میں تعاون کو بڑھانے کے بھارت کے عہد کا اعادہ کیا نیز سمندر کے قانون سے متعلق 1982 کے اقوامِ متحدہ کے کنونشن کے تئیں عہد کو بھی دوہرایا۔ انہوں نے مزید اعلان کیا کہ سال 2026 کو سمندری تعاون کے آسیان – بھارت سال کے طور پر منایا جائے گا۔
یوکرین اور غزہ میں جاری تصادم کا حوالہ دیتے ہوئے، ڈاکٹر جے شنکر نے غزہ امن منصوبے کا خیرمقدم کیا اور یوکرین میں لڑائی کے جلد خاتمے کیلئے بھارت کے مطالبے کا اعادہ کیا۔ علاقائی کنیکٹیویٹی کے بارے میں بات کرتے ہوئے، وزیرِ خارجہ نے کہا کہ بھارت، اِس سال مارچ میں میانما میں زلزلے کے دوران سب سے پہلے مدد کرنے والے کے طور پر آگے آیا تھا۔ انہوں نے بھارت – میانما – تھائی لینڈ سہ جہتی ہائی وے پروجیکٹ کے تئیں عہد کا اعادہ بھی کیا۔
اپنے بیان کے اختتام میں، ڈاکٹر جے شنکر نے کہاکہ بھارت، مشرقی ایشیائی چوٹی کانفرنس کو، پورے بھارت- بحرالکاہل خطے میں امن، ترقی اور خوشحالی کیلئے ایک اہم پلیٹ فارم کے طور پر اہمیت دیتا ہے۔
وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جئے شنکر نے آج کوالالمپور میں آسیان میٹنگوں کے موقعے پر کئی عالمی رہنمائوں سے ملاقات کی ہے۔ انھوں نے نیوزی لینڈ کے وزیر اعظم کرسٹوفر Luxon سے ملاقات کی اور باہمی تعلقات کو آگے بڑھانے اور ایک آزاد اور کھلے بھارت بحرالکاہل کے نشو ونما کے تئیں اُن کے عہد کا خیر مقدم کیا۔ انھوں نے امریکہ کے وزیر خارجہ مارکوروبیو سے بھی آج صبح ملاقات کی۔ انھوں نے باہمی تعلقات سمیت علاقائی اور عالمی معاملات پر تبادلہ خیال کی ستائش کی۔ ڈاکٹر جئے شنکر نے اپنے جاپانی ہم منصب Motegi Toshimitsu سے بھی بات چیت کی ہے۔ ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں ڈاکٹر جئے شنکر نے کہا کہ دونوں ملک، بھارت اور جاپان کے درمیان اگلی دہائی کے آپسی تعاون کے مشترکہ وژن کو نافذ کرنے کیلئے مل کر کام کرنے پر رضامند ہوئے ہیں۔
دونوں رہنمائوں نے عالمی صورتحال اور بھارت-بحرالکاہل تعاون پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ انھوں نے مزید کہا کہ اُن کی بات چیت سے دونوں ملکوں کے درمیان خصوصی کلیدی اور عالمی شراکت داری کی اہمیت اور گرمجوشی کا اظہار ہوتا ہے۔ ڈاکٹر جئے شنکر نے ملیشیا کے اپنے ہم منصب محمد حاجی حسن سے بھی ملاقات کی۔ وزیر خارجہ نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان باہمی تعاون پر پیشرفت، ان کی بات چیت کا نمایاں پہلوں ہے۔ دونوں رہنمائوں نے میانما کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ وزیرموصوف نے آسیان اور مشرقی ایشیا سربراہ میٹنگوں کی کامیابی کیلئے اپنی نیک تمنائیں پیش کیں۔