وزیرِ اعظم نریندر مودی نے آج سہ پہر ایتھیوپیا کا اپنا کامیاب دورہ ختم کیا۔ افریقی ملک کے اپنے دو روزہ دورے کے دوران، جناب مودی نے عدیس ابابا میں اپنے ایتھوپین ہم منصب آبی احمد علی کے ساتھ وسیع تر معاملات پر بات چیت کی۔ دونوں ملکوں نے 8 مفاہمت ناموں پر دستخط بھی کئے، جن میں تعلقات کو کلیدی شراکت داری تک بلندی عطا کرنے کا مفاہمت نامہ شامل ہے۔
آج دن میں، اِس سے قبل وزیرِ اعظم نے عدیس ابابا میں ایتھوپیا کے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کیا۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ بھارت اور ایتھوپیا ایک ایسی دنیا کے تصور میں شریک ہیں، جہاں عالمی جنوب کسی کے خلاف نہیں، بلکہ ہر ایک کیلئے ابھرتا ہے۔
اپنے دورے کے دوران، وزیرِ اعظم مودی کو افریقی ملک کے اعلیٰ ترین اعزاز The Great Honour Nishan of Ethiopia سے نوزا گیا۔ یہ ایوارڈ انہیں باہمی شراکت داری کو مستحکم کرنے کے تئیں، اُن کی خدمات اور ایک عالمی مدبر کے طور پر، اُن کی پیش بینی پر مبنی قیادت کیلئے دیا گیا۔
Dena Hunuu، جس کا مطلب ہے، خدا حافظ۔ وزیرِ اعظم نریندر مودی نے ایتھوپیا کی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے اپنا خطاب Ahmeric میں ادا کئے گئے اِن الفاظ کے ساتھ کیا۔ وہاں موجود سبھی افراد اُن کے اعزاز میں کئی منٹ تک کھڑے رہے اور تالیاں بجاتے رہے، جس سے جمہوریت کی ماں بھارت کے انسانیت کے گہوارے ایتھوپیا کے ساتھ دِل سے دِل کے گہرے تعلقات کا اظہار ہوتا ہے۔
وزیرِ اعظم نریندر مودی اور ایتھوپیا کے اُن کے ہم منصب ڈاکٹر آبی احمد علی نے تجارت اور سرمایہ کاری، اختراعات، ٹیکنالوجی، دفاع، صحت، صلاحیتوں کی تشکیل اور کثیر سطحی وابستگی سمیت مختلف شعبوں میں شراکت داری پر تبادلہئ خیال کیا۔
دونوں لیڈروں نے غذا کی یقینی فراہمی اور صحت سے متعلق درکار سبھی سہولتوں کی فراہمی کے شعبے، پائیدار زراعت، قدرتی کاشت کاری اور زرعی ٹیکنالوجی کے شعبے میں تعاون، مصنوعی ذہانت کے نئے پروگراموں کو متعارف کرانے اور طلباء کی اسکالر شپس کو دوگنا کرنے اور ڈیجیٹل پبلک انفرا اسٹرکچر میں بڑھ چڑھ کر کام کرنے کے شعبوں میں تعلقات کو مزید مستحکم کرنے سے اتفاق کیا۔ وزیرِ اعظم نے عالمی جنوب کی تشویش سے متعلق آواز اٹھانے کے سلسلے میں ایتھوپیا کے ساتھ کام کرنے کے بھارت کے عزم کو دوہرایا۔