وزیر اعظم نریندر مودی، سیلاب کی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے منگل 9 ستمبر کو پنجاب کا دورہ کریں گے۔ امید ہے کہ وہ مقامی حالات اور حقیقی صورتحال کا ذاتی طور پر جائزہ لیں گے تاکہ متاثرہ لوگوں کیلئے زیادہ سے زیادہ مدد کو یقینی بنایا جاسکے۔ پنجاب BJP صدر سنیل جاکھڑ نے اِس بات کی تصدیق ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ وزیراعظم کو، اِس بحران کے بارے میں گہری تشویش ہے اور وہ تازہ ترین حالات وواقعات پر قریبی نظر رکھے ہوئے ہیں۔ جاکھڑ نے ایک بار پھر کہا کہ بھارتی حکومت، پختہ طور پر پنجاب کے عوام کے ساتھ ہے۔ جالندھر کے ہمارے نامہ نگار نے بتایا کہ اِس سے پہلے زراعت کے مرکزی وزیر شیوراج سنگھ چوہان نے، صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے ریاست کا دورہ کیا تھا۔ اِس کے علاوہ دو مرکزی بین وزارتی ٹیموں کو، سیلاب سے ہوئے نقصانات کا جائزہ لینے کیلئے تعینات کیا گیا ہے۔
اسی دوران پنجاب کی صورتحال رفتہ رفتہ بہتر ہوتی جارہی ہے۔ اِس سرحدی ریاست میں ابھی تک 46 جانیں ضائع ہوچکی ہیں۔ یہاں لوگ اجتماعی طور پر ایک دوسرے کی مدد کر رہے ہیں۔ بچائو اور راحت کے کام میں بھارتی فوج، BSF اور NDRF کے ماہرین بھی مدد دے رہے ہیں۔ سیلاب کی وجہ سے تقریباً 2 ہزار گائوں اور تین لاکھ 87 ہزار سے زیادہ لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ نوجوانوں کے امور اور کھیلوں کی مرکزی وزارت کے My Bharat Aapda Mitra بھی سیلاب سے متاثرہ ضلعوں میں مقامی لوگوں کی مدد کر رہے ہیں۔ ریاستی سرکار نے ریاست کے ضلعوں میں حالیہ صورتحال پر انحصار کرتے ہوئے، منگل سے سبھی تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان کیا ہے۔