وزیراعظم نریندر مودی ہماچل پردیش اور پنجاب میں سیلاب کی صورتحال نیز راحت اور بازآبادکاری کوششوں کا جائزہ لینے کیلئے آج اِن دونوں ریاستوں کے دورے پر جا رہے ہیں۔ وزیراعظم آج دوپہر ہماچل پردیش کے کانگڑہ ضلعے میں دھرم شالہ پہنچیں گے جہاں وہ ریاستی حکام کے ساتھ اعلیٰ سطح کی جائزہ میٹنگ کی صدارت کریں گے اور قدرتی آفت سے متاثرہ مقامی باشندوں سے ملیں گے۔ جناب مودی قدرتی آفات کی صورت میں کام کرنے والی قومی فورس NDRF اور قدرتی آفات کی صورت میں کام کرنے والی ریاستی فورس SDRF نیز Aapda Mitra ٹیموں کے اہلکاروں سے بھی ملاقات کریں گے۔ وزیراعظم ہماچل پردیش میں سیلاب اور چٹانوں کے ٹکڑے گرنے سے متاثرہ علاقوں کا فضائی معائنہ بھی کریں گے۔
وزیراعظم نریندر مودی کے ہماچل کے دورے کیلئے تمام تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں اور دھرم شالہ اور اس سے ملحقہ علاقوں میں سخت حفاظتی بندوبست کیا گیا ہے۔ Gaggal ایئر پورٹ پر وزیراعظم کے استقبال کیلئے وزیراعلیٰ سکھوندر سنگھ سکھو، اپوزیشن کے لیڈر جے رام ٹھاکر اور کابینہ کے ارکان موجود رہیں گے۔ اپنے دورے کے دوران وزیراعظم نریندر مودی ہماچل میں قدرتی آفات سے ہونے والے نقصان سے متعلق دھرم شالہ میں ریاستی حکومت کے ساتھ ایک جائزہ میٹنگ بھی کریں گے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ وزیراعظم کے ساتھ اس میٹنگ میں ریاستی حکومت قدرتی آفت سے متعلق ایک تفصیلی پریزنٹیشن پیش کرے گی، تاکہ ہماچل پردیش کو ایک راحتی پیکج مل سکے۔
ہماچل پردیش کے بعد وزیراعظم پنجاب میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا فضائی معائنہ کریں گے۔ جناب مودی سہ پہر سوا چار بجے کے آس پاس گرداسپور پہنچیں گے جہاں وہ اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ تبادلہئ خیال کریں گے اور حقیقی صورتحال کے بارے میں جائزہ میٹنگ کی صدارت کریں گے۔ وہ گرداسپور میں NDRF، SDRF اور Aapda Mitra ٹیم کے ساتھ ساتھ سیلاب سے متاثرہ لوگوں سے بھی ملیں گے۔ وزیراعظم کے برسرِ موقع جائزہ لینے کا مقصد راحت اور بازآبادکاری کی کوششوں کی قریبی نگرانی کرنا ہے تاکہ اِس دشوار گھڑی میں اِن دونوں ریاستوں کے لوگوں کی مدد کی جا سکے۔
پنجاب میں کئی دہائیوں کے شدید سیلاب کے بعد اب حالات رفتہ رفتہ معمول پر آ رہے ہیں۔ کئی ضلعوں میں سیلاب کا اثر پڑا ہے اور تازہ جانکاری کے مطابق لوگوں کی موت ہونے اور فصلوں کے نقصان میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ 15 ضلعوں میں تین لاکھ 87 ہزار سے زیادہ افراد متاثر ہوئے ہیں اور ایک لاکھ 84 ہزار ہیکٹیئر آراضی میں فصلوں کو نقصان ہوا ہے۔ 23 ہزار سے زیادہ افراد کو دیگر مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔ سیلاب میں 51 افراد کی موت ہوئی ہے۔ اِن میں سب سے زیادہ اموات امرتسر، پٹھان کوٹ، ہوشیار پور اور برنالہ میں ہوئی ہیں۔ راحت اور بچاؤ کارروائی میں تیزی آگئی ہے اور اِدھر ماحولیات کے علمبردار اور راجیہ سبھا کے ممبر سنت بلبیر سنگھ Seechewal نے کہا ہے کہ سیلاب سے بچنے کیلئے ہمیں فطرت کے قریب آنا ہوگا اور دریاؤں کے آس پاس کے علاقوں کو چھوڑنا ہوگا۔