وزیراعظم نریندر مودی کا جاپان کا دو روزہ دورہ آج اختتام کو پہنچ گیا۔ پہلے دن 15 ویں بھارت-جاپان سالانہ چوٹی کانفرنس میں شرکت کے بعد جناب مودی نے آج ٹوکیو میں 16 پری فیکچرس کے گورنروں سے ملاقات کی۔ وزیراعظم نے سرکار اور پری فیکچرس کے درمیان تال میل کی قوت کو اُجاگر کیا اور اس بات پر زور دیا کہ باہمی ترقی کیلئے 15 ویں سالانہ چوٹی کانفرنس کے دوران شروع کی گئی اسٹیٹ پری فیکچر شراکت داری کے تحت کام کیا جائے۔ وزیراعظم مودی نے جمعہ کو بھارتی ریاستوں اور جاپانی پری فیکچرس کے درمیان بہتر روابط پر زور دیا اور بھارت کے گورنروں اور ریاستی سرکاروں سے کہا کہ وہ مینوفیکچرنگ ٹیکنالوجی، اختراع، نقل وحرکت، جدید ترین بنیادی ڈھانچے، اسٹارٹ اپس اور SMEs میں شراکت داری کریں اور انہیں بھارت کی ترقی میں شامل ہونے کی دعوت دی۔
جاپان کے اپنے ہم منصب Shigeru Ishiba کے ساتھ بات چیت کے بعد جناب مودی Shinkansen بُلٹ ٹرین کے ذریعہ Miyagi پری فیکچر میں Sendai کے مقام پر گئے۔ دونوں لیڈر سیمی کنڈیکٹر بنانے والی ایک بڑی کمپنی ٹوکیو الیکٹران فیکٹری گئے۔ فیکٹری کے دورے کے بعد وزیراعظم مودی SCO چوٹی کانفرنس میں شرکت کیلئے چین روانہ ہوگئے۔ سالانہ چوٹی کانفرنس کے دوران وزیراعظم نریندر مودی اور وزیراعظم Shigeru Ishiba نے ڈھائی گھنٹے ایک ساتھ گزارے، جس کے دوران انہوں نے وفد کی سطح کی بات چیت کی اور اُن کے سامنے کئی سمجھوتوں پر دستخط کئے گئے۔ ہمارے نامہ نگار نے خبر دی ہے کہ اس دورے سے بھارت-جاپان شراکت داری میں ایک نئے دور کا آغاز ہوا ہے۔
مزید تفصیل ہمارے نامہ نگار سے۔ V-C Om Awasthi
سفارتی اور اقتصادی کامیابی کے طور پر وزیراعظم نریندر مودی اور جاپان کے وزیراعظم Shigeru Ishiba نے اگلی دہائی کیلئے بھارت-جاپان روابط کو ایک نئی شکل دینے کیلئے ایک اسٹریٹجک بلیو پرنٹ دیا ہے، جس میں اہم شعبوں میں ہوئے سمجھوتے شامل ہیں۔ اس میں سب سے زیادہ اہمیت بھارت-جاپان مشترکہ ویژن کو دی گئی ہے، جو اگلے 10 سال کیلئے ترجیحی شعبوں جیسے اقتصادی شراکت داری، معاشی سکیورٹی، نقل وحرکت، ماحولیاتی پائیداری، ٹیکنالوجی اور اختراع، صحت، عوام سے عوام کے درمیان رابطے اور اسٹیٹ پری فیکچر تعلقات کیلئے لائحہ عمل تیار کرے گا۔ اقتصادی اعلانات میں سب سے زیادہ اہم وہ اعلان ہے، جس میں جاپان نے اگلے 10 سال میں بھارت میں نجی شعبے میں 10 کھرب Yen کی سرمایہ کاری کرنے کا عزم کیا ہے۔ سائنس اور خلاء کے شعبے میں ادارہ جاتی روابط اور ریسرچر کے تبادلے کو فروغ دینے کیلئے سائنس اور ٹیکنالوجی کے تعاون کیلئے ایک مشترکہ اعلامیہ کے ساتھ چندریان-5 پر اِسرو اور JAXA کے درمیان نفاذی سمجھوتہ بھی ہوا۔
اوم اوستھی کی رپورٹ کے ساتھ اردو خبروں کیلئے میں ……