وزیراعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے معاملے پر دوہرا معیار ناقابل قبول ہے۔ آج Tianjin میں شنگھائی تعاون تنظیم کی سربراہ کانفرنس میں اپنے بیان میں جناب مودی نے دہشت گردی کو انسانیت کے لیے ایک بڑا چیلنج قرار دیا اور کہا کہ ہر طرح کی دہشت گردی کی مذمت کی جانی چاہیے۔ جناب مودی نے کہا کہ بھارت گذشتہ چار دہائیوں سے دہشت گردی کا سامنا کر رہا ہے۔
انھوں نے پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے بعد بھارت کے ساتھ یگانگت کا اظہار کرنے والے ملکوں کے تئیں تشکر کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے اس بات کو اجاگر کیا کہ بھارت نے شنگھائی تعاون تنظیم کے ممبر کی حیثیت سے بہت مثبت رول ادا کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ مذکورہ تنظیم کے لیے بھارت کا نظریہ اور پالیسی تین اہم ستونوں پر مبنی ہے۔اِن میں سیکیورٹی، کنکٹوٹی اور مواقع شامل ہیں۔
وزیراعظم نریندر مودی نے شنگھائی تعاون تنظیم کی سربراہ کانفرنس کے موقع پر کَل چین کے صدر Xi Jinping کے ساتھ وسیع تر موضوعات پر بات چیت کی، جس میں باہمی تعلقات کی تعمیرِ نو پر توجہ مرکوز کی گئی۔
خارجہ سکریٹری وکرم مسری نے بتایا کہ وزیراعظم نے باہمی تعلقات کے لگاتار فروغ کی خاطر سرحدی علاقوں میں امن و استحکام کی اہمیت اجاگر کی۔
خارجہ سکریٹری نے کہاکہ وزیراعظم نریندر مودی نے چین کے صدر سے بہت واضح انداز میں یہ کہہ دیا ہے کہ سرحد پر امن و استحکام، بھارت-چین تعلقات کے لیے ایک بیمہ پالیسی کی طرح ہے۔x