وزیر اعظم نریندر مودی نے نیپال کے حالات و واقعات پر تبادلہئ خیال کرنے کے لیے سلامتی سے متعلق کابینہ کمیٹی کی میٹنگ کی صدارت کی۔ ایک سوشل میڈیا پوسٹ پر وزیر اعظم نے کہا کہ نیپال میں تشدد دل دہلا دینے والا ہے۔ نیپال میں نوجوانوں کی ہلاکتوں پر دُکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے زور دے کر کہا کہ نیپال میں امن، استحکام اور خوشحالی نہایت اہم ہے۔ جناب مودی نے نیپال کے شہریوں سے امن کی حمایت کرنے کی اپیل کی۔×
حکومت نے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ جب تک نیپال میں حالات معمول پر نہیں آجاتے، وہ نیپال کا سفر کرنے سے گریز کریں۔ ایک ایڈوائزری میں حکومت نے نیپال میں موجود بھارتی شہریوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ اپنی رہائش گاہوں میں ہی قیام کریں، غیر ضروری طور پر سڑکوں پر نکلنے سے گریز کریں اور پوری احتیاط برتیں۔ حکومت نے شہریوں کو نیپالی حکام اور کاٹھمنڈو میں واقع بھارتی سفارتخانے کی جانب سے مقامی طور پر جاری کردہ حفاظتی اقدامات پر عمل کرنے کا بھی مشورہ دیا ہے۔ کسی بھی طرح کی مدد حاصل کرنے کیلئے حکومت نے کاٹھمنڈو میں بھارتی سفارتخانے کے ہیلپ لائن نمبرز جاری کیے ہیں۔ یہ نمبرز ہیں:
پلس نو سات سات، نو آٹھ صفر، آٹھ چھ صفر، دو آٹھ آٹھ ایک،
اور
پلس نو سات سات، نو آٹھ ایک، صفر تین دو، چھ ایک تین چار
ایئر انڈیا اور انڈیگو سمیت ایئر لائنز نے کل کاٹھمنڈو جانے والی اپنی پروازیں منسوخ کر دیں، کیونکہ نیپال کی راجدھانی میں واقع ہوائی اڈّے کو بڑے پیمانے پر حکومت مخالف مظاہروں کے سبب عارضی طور پر بند کر دیا گیا ہے۔ نیپال ایئر لائنز نے بھی کل دلّی سے کاٹھمنڈو جانے والی اپنی پرواز منسوخ کر دی۔ ایئر انڈیا اور اسپائس جیٹ نے بھی آج کاٹھمنڈو آنے اور جانے والی اپنی پروازیں رد کر دی ہیں۔ انڈیگو نے کہا کہ موجودہ حالات اور کاٹھمنڈو ہوائی اڈّا بند ہونے کے پیش نظر، کاٹھمنڈو آنے اور جانے والی تمام پروازیں آج دوپہر 12 بجے تک منسوخ رہیں گی۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ ایئر انڈیا کی ایک پرواز کو کل دلّی واپس آنا پڑا، کیونکہ کاٹھمنڈو ہوائی اڈّے پر جہاز کے اُترنے کے وقت دھواں دیکھا گیا۔
دلّی سے کاٹھمنڈو کے لیے اُڑان بھرنے والی ایئر انڈیا کی ایک اور پرواز کو لکھنؤ کی طرف موڑ دیا گیا اور بعد میں اُسے دلّی واپس لے جایا گیا۔ ایئر انڈیا دلّی اور کاٹھمنڈو کے درمیان روزانہ 6 پروازیں چلاتی ہے، جبکہ انڈیگو اس روٹ پر روزانہ ایک پرواز چلاتی ہے۔×