ڈاؤن لوڈ کریں
موبائل ایپ

android apple
signal

April 23, 2025 9:41 AM | PM Saudi Arabia

printer

وزیراعظم نریندر مودی سعودی عرب کا اپنا دورہ مختصر کرکے نئی دلی واپس آ گئے ہیں۔ جناب مودی نے وزیر خارجہ اور اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ جائزہ میٹنگ کی۔

وزیراعظم نریندر مودی، جموں و کشمیر کے پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے تناظر میں سعودی عرب کا اپنا سرکاری دورہ بیچ میں ہی چھوڑ کر آج صبح وطن واپس آگئے ہیں۔ جناب مودی دو دن کے دورے پر وہاں گئے تھے، لیکن وہ کَل رات سعودی عرب کے زیر اہتمام ضیافت میں بھی شریک نہیں ہوئے۔

دلی واپس آنے کے فوراً بعد جناب مودی نے ہوائی اڈے پر ہی مختصر میٹنگ کی اور وزیر خارجہ ڈاکٹر    ایس جے شنکر، قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوبھال، خارجہ سکریٹری وکرم مصری اور دیگر اہلکاروں کے ساتھ صورتحال کا جائزہ لیا۔

اُدھر سعودی عرب میں بھارت کے سفیر سہیل اعجاز خان نے بتایا کہ ولی عہد شہزادہ سلمان نے دہشت گردوں کے حملے کی مذمت کی ہے اور اِس سلسلے میں بھارت کو کسی بھی طرح کی مدد کی پیشکش کی ہے۔

جناب اعجاز خان نے بتایا کہ دونوں رہنماؤں نے  سرمایہ کاری کے بارے میں اعلیٰ سطح کی مشترکہ ٹاسک فورس کی پیشرفت کا خیر مقدم بھی کیا۔ 

ہمارے نامہ نگار نے بتایا ہے کہ مختصر کیے گئے دورے کے باوجود وزیراعظم کے سعودی عرب کے دورے سے کئی اہم نتیجے سامنے آئے ہیں۔

دونوں رہنماؤں نے اشتراک کے تمام تر پہلوؤں کا جائزہ لیا۔ اِن میں توانائی، دفاع، تجارت، سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی، کلچر اور عوام سے عوام کے رابطے شامل ہیں۔

مزید تفصیل ہمارے نامہ نگار سے:

V/C Vinod Kumar

دورہ مختصر کیے جانے کے باوجود، وزیر اعظم نریندر مودی کے سعودی عرب کے دورے سے کئی کلیدی نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ جبکہ اسی دوران چار اہم سمجھوتوں پر دستخط بھی کیے گئے۔

اِن سمجھوتوں میں سعودی خلائی ایجنسی اور بھارت کے خلاء کے محکمے کے درمیان ایک مفاہمت نامہ اور سعودی وزارت صحت اور بھارت کی صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے مابین حفظان صحت کے شعبے میں اشتراک شامل ہیں۔ ان کے علاوہ سعودی اینٹی ڈوپنگ کمیٹی اور بھارت کی نیشنل اینٹی ڈوپنگ ایجنسی کے درمیان ایک معاہدہ اور سعودی پوسٹ اور انڈین پوسٹ کے درمیان ڈاک سے متعلق تعاون کا ایک سمجھوتہ بھی شامل ہے۔

باہمی تبادلہ خیال کو نتیجہ خیز، ٹھوس اور ترقی پسند قرار دیا گیا۔

اس کے علاوہ بھارت-مغربی ایشیا – یوروپ اقتصادی راہداری کے معاملے پر پیش رفت پر بھی غور و خوص کیا گیا۔

اسٹراٹجیک ساجھیداری کاونسل کی دو کمیٹیوں کی تعداد میں اضافہ کر کے چار کیا جانا، اس دورے کی ایک اہم حصولیابی ہے، جس سے دو طرفہ تعلقات میں بڑھتی ہوئی توسیع کی عکاسی ہوتی ہے۔

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں