March 18, 2025 2:44 PM

printer

وزیراعظم نریندرمودی نے کہا ہے کہ مہا کنبھ سے درخشاں بھارت اور کثرت میں وحدت کے جذبے کی عکاسی ہوتی ہے

وزیراعظم نریندرمودی نے زور دے کر کہا ہے کہ پریاگ راج میں مہا کنبھ سے درخشاں بھارت کے جذبے کی عکاسی ہوتی ہے اور پوری دنیا نے ملک کی طاقت کا مشاہدہ کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ کثرت میں وحدت بھارت کی ایک خصوصیت ہے، جس کا مشاہدہ حالیہ مہاکنبھ کے دوران کیا گیا۔ مہاکنبھ کے بارے میں آج لوک سبھا میں بیان دیتے ہوئے جناب مودی نے کہاکہ ایک ایسے وقت کہ جب پوری دنیا دشوار دور سے گزر رہی ہے، اِس اتحاد کی شاندار عکاسی ملک کی سب سے بڑی طاقت ہے۔ وزیراعظم نے کثرت میں وحدت کی اِس خصوصیت کو مضبوط کرتے رہنے کی ضرورت پر زور دیا۔

پانی کی بچت کی اہمیت کو اُجاگر کرتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ ملک میں کئی دریا ہیں اور اِن میں سے کچھ ختم ہونے کے قریب ہے۔ انھوں نے مہاکنبھ سے تحریک حاصل کرتے ہوئے ”ندی اُتسو کو وُسعت“ دیئے جانے کی ضرورت پر زور دیا۔ جناب مودی نے کہا کہ اِس سے نئی نسل کے نوجوان پانی کی بچت کی اہمیت سے واقف ہوسکیں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ اِس تاریخی سماگم سے بھارت کی صلاحیت کے بارے میں کچھ حلقوں میں ظاہر کیے گئے   شکوک و شبہات بھی دور ہوگئے ہیں۔ جناب مودی نے پریاگ راج میں مہا کنبھ کی کامیابی میں اہم رول ادا کرنے والے لوگوں کی یہ کہتے ہوئے ستائش کی کہ اِس تاریخی سماگم سے ہموطنوں کو بڑی تحریک حاصل ہوئی ہے، کیونکہ اس میں عوام ہی پیش پیش تھے۔

پچھلے سال ایودھیا میں رام مندر میں بھگوان رام کی   پران پرتشٹھا کا ذکر کرتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ اِس سے اِس بات کی عکاسی ہوئی تھی کہ ملک کس طرح آنے والے ہزار برسوں کے لیے خود کو تیار کررہا ہے اور اِس نظریئے کو مہاکنبھ سے مزید تقویت ملی ہے۔

جناب مودی کے بیان کے بعد اپوزیشن کے ارکان نے  یہ سوال کرتے ہوئے ایوان میں شوروغل کیا کہ وزیراعظم کو کس ضابطے کے تحت بولنے کی اجازت دی گئی۔ اسپیکر اوم برلا نے یہ وضاحت کی کہ متعلقہ ضابطوں میں اِس بات کی گنجائش ہے کہ وزیراعظم اور مرکزی وزراء ایوان میں بیان دے سکتے ہیں۔ جب شوروغل ہوتا رہا تو اسپیکر نے ایوان کی کارروائی دوپہر ایک بجے تک کے لیے ملتوی کردی۔x