ڈاؤن لوڈ کریں
موبائل ایپ

android apple
Listen to live radio

September 10, 2025 10:13 PM

printer

نیپال کے Gen-Z مظاہرین نے عبوری حکومت کے سربراہ کے طور پر سابق چیف جسٹس سشیلا کرکی کا نام تجویز کیا ہے

نیپال میں پُرتشدد مظاہروں کے بعد راجدھانی کاٹھمنڈو میں حالات پہلے سے بہتر ہیں کیونکہ ایک عبوری سرکار کی تشکیل پر بات چیت میں تیزی آگئی ہے۔ پچھلے دو دنوں کے دوران نیپال میں پُرتشدد مظاہروں کا دور دورہ تھا، جو اہم سوشل میڈیا پلیٹ فارمس پر سرکار کی پابندی اور بدعنوانی پر لوگوں کے غم و غصے کی وجہ سے ہوئے تھے۔

آج شام کاٹھمنڈو میں ایک میٹنگ کے دوران GenZ نمائندوں کے ایک گروپ نے سابق چیف جسٹس Sushila Karki کا نام عبوری سرکار کی سربراہ کے طور پر پیش کیا ہے۔ البتہ اِس تجویز پر کچھ لوگ متفق نہیں ہیں کیونکہ بہت سے نوجوان میٹنگ کے مقام پر جمع ہوگئے اور اِس کی مخالفت کرنے لگے۔

دَھران کے میئر ہَرکا راج Sampang  رائے اور کاروباری دُرگا پرسائی نے نیپالی فوج کے سربراہ اشوک راج Sigdel سے ملاقات کی۔ اِسی دوران جناب پرسائی نے دعویٰ کیا کہ اُن کا دورہ صرف ملک کی موجودہ صورتحال پر تبادلہئ خیال کیلئے ہے اور ایک مقبول سویلین سرکار کی ضرورت پر زور دیا۔

کاٹھمنڈو کے میئر بالیندر شاہ کا نام بھی سوشل میڈیا پر نوجوانوں کے بیچ گردش کرتا رہا۔ البتہ ذرائع نے کہا ہے کہ شاہ نے اِس بات پر اصرار کیا ہے کہ پہلے پارلیمنٹ کو تحلیل کیا جائے تب وہ کسی بھی عبوری قیادت میں شامل ہوسکتے ہیں۔ نیپال سرکار کے چیف سکریٹری Eaknarayan Aryal نے ملک میں جاری بدامنی کی صورتحال کے دوران ضروری خدمات کی ڈیلیوری کو آسان بنانے کیلئے حکام کے ساتھ تبادلہئ خیال کیا ہے۔ دوسری طرف نیپالی فوج نے کاٹھمنڈو کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔x