نیپال میں سوشل میڈیا پر پابندی کی وجہ سے بڑے پیمانے پر احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ خبروں میں کہا گیا ہے کہ مظاہرین نے کاٹھمنڈو وادی اور دوسرے ضلعوں میں سیاسی رہنماؤں اور وزیروں کے گھروں کو نشانہ بنایا۔ وہاں سنگ باری کی اور املاک کو آگ لگادی۔ للت پور میں مواصلات اور اطلاعات اور ٹکنالوجی کے وزیر Prithvi Subba Gurung کے مکان کو آگ لگادی گئی۔ نوجوان New Baneshwar، Kalanki چوک اور کاٹھمنڈو وادی کے دوسرے علاقوں میں کرفیو کی پروا نہ کرتے ہوئے احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ہجوم پر قابو پانے کے لیے پولیس تعینات کی گئی ہے، لیکن کشیدگی برابر بڑھ رہی ہے۔ نیپالی کانگریس کے رہنما اور زراعت اور مویشی پروری محکمے کے وزیر رام ناتھ ادھیکاری نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا ہے کہ سرکار نے مظاہرین سے نمٹنے کے لیے آمریت پسندانہ رویہ اختیار کیا۔ حکام نے حالات سے نمٹنے کے لیے کاٹھمنڈو، للت پور اور Bhaktapur ضلعوں کے مختلف علاقوں میں کرفیو نافذ کردیا ہے۔اِسی دوران وزارتِ خارجہ نے نیپال میں رہنے والے ہندوستانی باشندوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ احتیاط سے کام لیں اور مقامی حکام کی طرف سے جاری کی جانے والی ہدایات پر عمل کریں۔
Site Admin | September 9, 2025 2:42 PM
نیپال میں سوشل میڈیا پر پابندی پر بڑے پیمانے پر احتجاج کا سلسلہ جاری ہے