August 5, 2025 10:03 AM | MEA-OIL IMPORTS

printer

 نئی دلّی نے روس سے بھارت کی تیل درآمدات کا دفاع کیا ہے اور اس سلسلے میں امریکہ اور یوروپی یونین کی تنقید کو بلاجواز اور غیر معقول قرار دیا ہے۔

    وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ یوکرین لڑائی کے تناظر میں، روس سے تیل درآمد کرنے کی بنا پر، امریکہ اور یوروپی یونین کی جانب سے بھارت کو نشانہ بنایا جانا، بلاجواز اور بہت غیرمناسب بات ہے۔ ایک بیان میں، وزارت نے زور دے کر کہا ہے کہ کسی بھی بڑی معیشت کی طرح، بھارت، اپنے قومی مفادات اور اقتصادی سکیورٹی کے تحفظ کی غرض سے، سبھی ضروری اقدامات کرے گا۔ وزارت نے مزید کہا کہ لڑائی شروع ہونے کے بعد، روایتی سپلائز کے یوروپ کی طرف منتقل ہوجانے کے سبب، بھارت نے روس سے تیل درآمد کرنا شروع کیا ہے۔ وزارت نے کہا کہ امریکہ نے اُس وقت بھارت کے ذریعہ اِس طرح کی درآمدات کی سرگرمی سے حوصلہ افزائی کی تھی، تاکہ عالمی توانائی کی مارکیٹ کے استحکام کو مضبوط بنایا جاسکے۔

وزارت نے اس بات پر زور دیا کہ بھارت اپنے صارفین کیلئے یقینی اور کفایتی توانائی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے مقصد سے، یہ درآمدات کررہا ہے اور عالمی مارکیٹ کی صورتحال کے سبب یہ ضروری بھی ہوگئی ہیں۔ البتہ یہ بات سب جانتے ہیں کہ بھارت پر نکتہ چینی کرنے والے ملک ہی، روس کے ساتھ تجارت کررہے ہیں۔ وزارت نے اس بات کو اُجاگر کیا کہ امریکہ، اپنی نیوکلیائی صنعت کیلئے یورینیم Hexa-Fluoride، بیٹری سے چلنے والی موٹر گاڑیوں کی صنعت کیلئے Palladium اور کھاد اور کیمیائی اشیاء وغیرہ مسلسل روس سے درآمد کررہا ہے۔×