March 18, 2025 2:39 PM

printer

مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ دیویندر فڑنویس نے کہا ہے کہ ناگپور میں تشدد بظاہر پہلے سے تیار کیے گئے منصوبے کے تحت پھیلایا گیا۔ انھوں نے لوگوں سے امن و قانون برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے

مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ دویندرفڑنویس نے ریاست کے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ امن و قانون برقرار رکھیں اور سبھی طرح کے عقیدوں اور برادریوں کا احترام کریں۔ ناگپور واقعے کے بارے میں ریاستی اسمبلی میں جانکاری دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ناگپور میں تشدد کے واقعات بظاہر پہلے سے تیار کیے گئے منصوبے کے تحت ہوئے۔ انھوں نے یقین دلایا کہ اُن افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، جنھوں نے پولیس اہلکاروں پر حملہ کیا۔ جناب فڑنویس نے بتایا کہ اِن واقعات میں DCP رتبے کے تین افسروں سمیت 33 پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔  پانچ عام شہری بھی زخمی ہوئے ہیں اور اِن میں سے ایک ICU میں زیر علاج ہے۔ وزیراعلیٰ نے بتایا کہ پانچ کیس درج کیے گئے ہیں اور گیارہ تھانوں کے تحت آنے والے علاقوں میں کرفیو نافذ کردیا گیا ہے۔

دوسری جانب مرکزی وزیر پرہلاد جوشی نے کہاہے کہ مہاراشٹر سرکار ناگپور تشدد میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کرے گی۔ پارلیمنٹ کے باہر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے جناب جوشی نے کہاکہ ریاستی سرکار صورتحال سے مؤثر طور پر نمٹ رہی ہے۔

اُدھر Thane ضلعے سے شیو سینا شِندے کے ممبر پارلیمنٹ نریش Mhaske نے اِس واقعے کے پیچھے اپوزیشن کی سازش کا الزام لگایا ہے۔ انھوں نے یہ الزام بھی لگایا ہے کہ تحقیقات سے یہ انکشاف ہوا ہے کہ باہر سے آئے ہوئے لوگوں نے یہ تشدد پھیلایا۔

اِدھر کانگریس کے ممبر پارلیمنٹ پرمود تیواری نے نئی دلّی میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ناگپور میں امن قائم کیا جانا چاہئے اور قصور وار افراد کو سزا دی جانی چاہئے۔ دوسری طرف شیو سینا UBT کی ممبر پارلیمنٹ رینکا چترویدی نے الزام لگایا ہے کہ مہاراشٹر میں نئی سرکار کے آنے کے بعد سے امن و قانون ٹھپ ہوکر رہ گیا ہے۔x