ملک میں لوگوں کو نشانہ بنانے کیلئے موبائل فون یا کمپیوٹرس جیسے مواصلاتی آلات وغیرہ کا استعمال کرکے سائبر جرائم کے معاملات میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ جرائم سے متعلق قومی ریکارڈ بیورو کی تازہ رپورٹ کے ڈیٹا کے مطابق 2021 کے مقابلے 2023 میں 33 ہزار سے زیادہ کیس بڑھ گئے ہیں۔
2021 میں بھارت میں سائبر جرائم کے کیسوں کی مجموعی تعداد 52 ہزار تھی جبکہ 2023 میں یہ بڑھ کر 86 ہزار سے زیادہ ہوگئی۔ امورِ داخلہ کے وزیر مملکتBandi Sanjay Kumar نے کَل راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ جانکاری دی۔
شمالی خطے کی ریاستوں پنجاب، ہریانہ اور ہماچل پردیش میں سے ہریانہ 2023 میں 751 کیسوں کے ساتھ آگے رہی، جبکہ ہماچل پردیش میں 127کیس سامنے آئے۔ سابقہ سال کے مقابلے ہماچل پردیش میں سائبر جرائم کے معاملات میں بڑا اضافہ دیکھنے میں آیا۔ سابقہ سال میں صرف 77 کیس سامنے آئے تھے۔ البتہ پنجاب میں سائبر جرائم کے معاملات میں کمی ریکارڈ کی گئی۔2022 میں 697 کیسوں کے مقابلے 2023 میں یہ تعداد گھٹ کر 511 ہوگئی۔
شمالی خطے میں مرکز کے زیرِ انتظام 6 علاقوں میں سے دلی میں سب سے زیادہ 407 کیس سامنے آئے جبکہ جموں و کشمیر میں 185 اور چنڈی گڑھ میں 23 معاملات سامنے آئے۔x