مرکز نے کہا ہے کہ مصنوعی ذہانت AI کا نصاب اب تمام اسکولوں میں تیسری جماعت سے متعارف کرایا جائے گا۔
تعلیم کی وزارت نے کہا کہ یہ اقدام مصنوعی ذہانت کے اخلاقی استعمال کو فروغ دینے کی سمت ایک ابتدائی لیکن اہم قدم ہے، تاکہ پیچیدہ مسائل کے حل میں اس ٹیکنالوجی کو ابتدائی مرحلے سے ہی شامل کیا جا سکے۔ نصاب میں مصنوعی ذہانت کو فطری طور پر ابتدائی مرحلے سے، یعنی تیسری جماعت سے شامل کیا جائے گا۔
وزارت نے مزید کہا کہ مصنوعی ذہانت اور کمپیوٹیشنل تھِنکنگ، سیکھنے، سوچنے اور پڑھانے کے تصور کو مضبوط کریں گے اور عوامی بھلائی کے لیے مصنوعی ذہانت کے تصور کی طرف بتدریج وسعت پائیں گے۔
وزارت نے مزید کہا کہ ثانوی تعلیم کے مرکزی بورڈ CBSE نے IIT مدراس کے پروفیسر کارتک رمن کی سربراہی میں ماہرین کی ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جو مصنوعی ذہانت اور کمپیوٹیشنل سوچ کا نصاب تیار کرے گی۔×
 
									 
		 
									 
									 
									 
									