مرکزی وزیر اشونی ویشنو نے کہا ہے کہ اعتبار اور صلاحیت دو اہم ترین عوامل ہیں، جن سے بھارت میں عالمی سطح پر سرمایہ کار راغب ہوتے ہیں۔
سوئٹزرلینڈ کے شہر Davos میں عالمی اقتصادی فورم میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے جناب ویشنو نے کہا کہ اگرچہ فی الحال دنیا کو بہت سی روکاوٹوں اور مسائل کا سامنا ہے، لیکن بھارت ایک بہت ہی قابلِ اعتبار ملک بن کر اُبھرا ہے، جو دانشورانہ املاک کے حقوق کا احترام کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے، دنیا کو واضح طور پر یہ دکھا دیا ہے کہ ہر طرح کے حالات میں یہ ایک ایسا ملک ہے، جو امن، ہر ایک کی ترقی اور سب کی شمولیت والی ترقی میں یقین رکھتا ہے۔
وزیر موصوف نے کہا کہ عالمی کمپنیاں، بھارت کے بارے میں کافی پُر جوش ہیں اور موجودہ کمپنیاں اپنی سرگرمیوں میں اضافہ کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہیں اور بہت سی نئی کمپنیاں ملک میں کاروبار قائم کرنا چاہتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سرمایہ کار بہت سے شعبوں میں، سرمایہ کاری کی خواہش کا اظہار کر رہے ہیں، جن میں ٹیکنالوجی، سیمی کنڈکٹرس، مصنوعی ذہانت AI، الیکٹرانِکس اشیاء کی مینوفیکچرنگ، تحقیق اور ڈیزائننگ شامل ہے۔
جناب ویشنو نے یہ بھی کہا کہ بھارت AI کے شعبے میں ایک قائدانہ کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔×