ڈاؤن لوڈ کریں
موبائل ایپ

android apple
Listen to live radio

October 25, 2025 9:45 AM | FATF PAK

printer

مالی کارروائی کی ٹاسک فورس نے پاکستان کو خبردار کیاہے کہ اکتوبر 2022 میں اُسے مشکوک ملکوں کی فہرست سے ہٹائے جانے سے، کالے دھن کو جائز بناکر اِسے دہشت گردوں کی مالی مدد کا حق حاصل نہیں ہو گیا ہے۔

مالی کارروائی کی ٹاسک فورسFATF  نے پاکستان کو خبردار کیا ہے کہ اکتوبر 2022 میں اگرچہ اُسے Grey  یا مشکوک ملکوں کی فہرست سے ہٹا دیا گیا تھا لیکن اِس کی وجہ سے اُسے کالے دھن کو جائز بناکر اِسے دہشت گردوں کی مالی مدد سے مدافعت حاصل نہیں ہوجاتی۔

فرانس میں FATFکی صدر Elisa de Anda Madrazo نے ایک پریس کانفرنس میں زور دے کر کہا کہ پاکستان سمیت سبھی ملکوں کو چاہئے کہ وہ جرائم کی روک تھام اور اِن سے باز رہنے کے اقدامات پر عمل درآمد جاری رکھیں۔  یہ رائے زنی جیش محمد سے متعلق اِن خبروں کے دوران کی گئی ہے کہ وہ دہشت گردانہ کیمپوں کو رقم مہیا کرنے اور اپنے مالی وسائل کو چھپانے کیلئے، ڈجیٹل طریقے استعمال کر رہا ہے۔

 محترمہ Madrazo نے کہا کہ کوئی بھی ملک جسے مشکوک ملکوں کی فہرست سے ہٹا دیا گیا ہو، ایسا نہیں ہے کہ اُسے مجرمانہ کارروائیوں سے استثنیٰ حاصل ہو گیا ہے، خواہ وہ کالے دھن کو جائز بنانے والے مجرم ہوں یا دہشت گرد ہوں۔

انھوں نے کہا کہ اِس کا اطلاق سبھی ملکوں پر ہوتا ہے، جن میں وہ ملک بھی شامل ہیں جنھیں جرائم کی روک تھام اور مزاحمت کے لیے ان کی طرف سے اچھا کام کیے جاتے رہنے کے سبب، انھیں فہرست سے ہٹا دیا گیا ہے۔

2022 میں جب سے پاکستان کو مشکوک ملکوں کی فہرست سے ہٹایا گیا ہے، اُس پر اِس بات کو یقینی بنانے کیلئے نظر رکھی جا رہی ہے کہ آیا وہ دہشت گردی کی روک تھام سے متعلق مالی اقدامات پر عمل کر رہا ہے؟ چوں کہ پاکستان  FATFکا رکن نہیں ہے، لہٰذا یہ ایشیا – بحرالکاہل گروپ پاکستان پر نظر رکھے ہوئے ہے۔x