July 16, 2025 2:48 PM

printer

مالیاتی ایکشن ٹاسک فورس FATF نے ڈیجیٹل دور میں دہشت گردی کی مالی مدد کے بڑھتے ہوئے خطرات کیلئے خبردار کیا ہے۔ اُس نے اِس میں پاکستان کے رول کو بھی اجاگر کیا ہے۔

دہشت گردی کی مالی مدد پر نظر رکھنے والے عالمی ادارے مالیاتی ایکشن ٹاسک فورس FATF نے ان ممکنہ خطرات کی نشاندہی کی ہے، جہاں تیزی سے ڈیجیٹل ہونے والی دنیا میں پیسے کا غلط استعمال کیا جاسکتا ہے۔ FATF نے کہا کہ دہشت گردی کی حمایت، غیرقانونی کمائی کو چھپانے یا عالمی امن کو نقصان پہچانے والی سرگرمیوں کو فنڈ دینے کیلئے رقم کا غلط استعمال کیا جاسکتا ہے۔ FATF نے اُجاگر کیا کہ وہ دنیا کے مالیاتی نظام کے تحفظ کیلئے دنیا بھر کے ملکوں کے ساتھ کام کرتا ہے۔

پیش ہے ایک رپورٹ۔                         V/C- Anupam Mishra

مالیاتی ایکشن ٹاسک فورس نے اِس سال جون اور جولائی میں شائع ہونے والی پیچیدہ مالیاتی توسیع اور پابندی سے بچاؤ کی اسکیمیں نیز دہشت گردی کی مالی معاونت کے خطرات سے متعلق جامع معلومات پر مشتمل اپنی دو رپورٹوں کا بھی حوالہ دیا ہے۔ FATF نے مزید کہا کہ پہلی رپورٹ میں منطور شدہ افراد اور اداروں کی شناخت کو چھپانے کیلئے ملکیت سے متعلق معلومات میں ہیرا پھیری، ورچوئل اثاثوں اور کرپٹو کرنسیوں کا غلط استعمال اور بین الاقوامی ضابطوں کو نظرانداز کرنے کیلئے بحری شعبوں اور جہاز رانی کی صنعتوں کا فائدہ اٹھانے سمیت جدید طور طریقوں کا بڑے پیمانے پر احاطہ کیا گیا ہے۔ یہ جامع رپورٹ دہشت گردوں کی مالی مدد کے طور طریقوں نیز سرکاری حمایت یافتہ دہشت گردی کی بڑھتی ہوئی شمولیت سمیت اُبھرتے ہوئے خطرات کے بارے میں گہری بصیرت فراہم کرتی ہے۔ بھارت کے تعاون سے کی گئی ایک کیس اسٹڈی میں پاکستان میں سرکاری ملکیت والے قومی ترقیاتی کمپلیکس سے جنوبی ایشیائی خطے کیلئے پیدا ہونے والی مالیاتی توسیع کے خدشات کو اُجاگر کیا گیا ہے۔ اِس مطالعے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان خطے میں مالیاتی توسیع کیلئے اعلیٰ خطرے کے حامل کا ملک بنا ہوا ہے۔

انوپم مشرا کی رپورٹ کے ساتھ اردو خبروں کیلئے میں۔۔۔