ماریشس کے وزیر اعظم نوین چندر رام غلام نے آج راشٹرپتی بھون میں صدر جمہوریہ دروپدی مرمو سے ملاقات کی۔ وزیر اعظم اور اُن کے وفد کا خیر مقدم کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ بھارت کی، پڑوس مقدم پالیسی، مہا ساگر وژن اور عالمی جنوب کے تئیں بھارت کے عہد میں ماریشس کا ایک خصوصی مقام ہے۔ انھوں نے کہا کہ اِس ترقی کا اظہار تعلقات کو حال ہی میں دفاعی شراکت داری تک لانے سے ہوتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اسپتالوں، سڑکوں، بندرگاہوں کے فروغ، دفاعی سامان کی خریداری اور مشترکہ نگرانی کے شعبے سمیت بہت سے پروجیکٹوں سے، بنیادی ڈھانچے میں اضافہ ہوگا۔
صدر مرمو نے یہ بھی کہا کہ دو طرفہ تعاون سے اب نئے میدانوں میں بھی وسعت پیدا ہو رہی ہے، جن میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجی اور خلاء کا شعبہ بھی شامل ہے۔
ماریشس کے وزیر اعظم نے اِس سے پہلے دن میں نائب صدر جمہوریہ سی پی رادھا کرشنن سے ملاقات کی۔ ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ اِس بات چیت میں تجارت، معیشت نیز بھارت اور ماریشس کے درمیان عوام سے عوام کے رشتوں پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔
ماریشس کے وزیر اعظم کا، بھارت کا آٹھ روزہ سرکاری دورہ آج مکمل ہوگیا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی اور ماریشس کے اُن کے ہم منصب نوین چندر رام غلام نے وارانسی میں وفد کی سطح کی بات چیت کی اور بھارت اور ماریشس کے درمیان اہم شراکت داری میں جو اضافہ کیا گیا ہے اُس کا جامع طور پر جائزہ لیا۔ انھوں نے باہمی مفاد کے شعبوں میں تعاون کو گہرا کرنے کے نئے موقعوں کی بھی نشاندہی کی جس سے دونوں ملکوں، اُن کے عوام اور خطے کی مشترکہ خوشحالی میں اضافہ ہوگا۔ دونوں رہنمائوں نے ایک دوسرے کے ساتھ مفاہمت نامے بھی کئے جن کا تعلق سائنس، سمندر کی نقشہ سازی، بجلی، پانی کے قدرتی ذخائر کی نقشہ سازی، سماجی ترقی اور صلاحیت سازی سے ہے۔
جناب مودی نے ماریشس کی ضرورتوں اور ترجیحات کو ذہن میں رکھتے ہوئے ایک خصوصی اقتصادی پیکیج کا بھی اعلان کیا۔ دلّی میں جناب رام غلام نے راج گھاٹ پر مہاتما گاندھی اور Sadaiv Atal پر اٹل بہاری واجپئی کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔ انھوں نے نئی پارلیمانی عمارت کا بھی دورہ کیا۔ جناب رام غلام ممبئی، وارانسی، ایودھیا، تروپتی اور دہرہ دون بھی گئے۔