ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی کے مرکزی وزیر بھوپندر یادو نے آج اَراوَلی پہاڑی سلسلے سے متعلق سپریم کورٹ کے حکم کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ عدالتِ عظمیٰ کا فیصلہ اسے تحفظ دینے کی حکومت کی پائیدار کوششوں کو تسلیم کرتا ہے اور اس کی توثیق کرتا ہے۔
نئی دلّی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، جناب یادو نے زور دے کر کہا کہ اَراولی معاملے پر گمراہ کن جانکاری پھیلائی جارہی ہے اور کہا کہ دلّی NCR سمیت خاص طور پر بنیادی، تحفظ کردہ اور ماحولیات کے اعتبار سے حساس علاقوں میں کانکنی کی کسی نئی Lease کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
ماحولیات کے وزیر بھوپندر یادو نے کہا کہ تحفظ کردہ علاقوں، ماحولیات کے اعتبار سے حساس علاقوں، شیروں کے مسکن، دلدلی علاقوں اور جنگلات لگانے کے فنڈ کے بندوبست اور منصوبہ سازی سے متعلق اتھارٹی CAMPA کے تحت شجرکاری کئے گئے مقامات پر کانکنی پر قطعی طور پر پابندی ہے۔ جناب یادو نے کہا کہ کانکنی کی نئی Lease اُس وقت تک نہیں دی جائے گی، جب تک کہ جنگلات سے متعلق تحقیق اور تعلیم کی بھارتی کونسل کے ذریعے پائیدار کانکنی سے متعلق بندوبست کا تفصیلی منصوبہ جاری نہیں کیا جاتا۔
اَراولی پہاڑی سلسلے کی وضاحت کرتے ہوئے، جناب یادو نے کہا کہ اگر کوئی زمینی ساخت100 میٹر یا اس سے زیادہ اونچی ہے تو وہاں کانکنی کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے اجاگر کیا کہ عدالت نے بھی ماحولیات سے متعلق حکومت کی تشویشات کو دھیان میں رکھا ہے۔ اہم اسٹرٹیجک اور ایٹمی معدنیات کے علاوہ کسی بھی کانکنی کی نئی Lease کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
Site Admin | December 22, 2025 9:53 PM
ماحولیات کے وزیر بھوپیندر یادو نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ، گرین وال پروجیکٹ کے ذریعے اراولی رینج کو تحفظ فراہم کرنے کی حکومت کی پائیدار کوششوں کی توثیق کرتا ہے