لیبر اور روزگار کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ مانڈویا نے آج کہا ہے کہ لیبر بورڈ جلد ہی GIG کارکنوں کو سماجی تحفظ کے تحت لائے گا۔ ڈاکٹر مانڈویا نے نئی دلّی میں ”غیررسمی سیکٹر میں کام کرنے والے کارکنوں کو باقاعدگی عطا کرنے اور سماجی تحفظ کے تحت لانے“ کے موضوع پر دو روزہ بین الاقوامی سیمینار کا افتتاح کرنے کے بعد یہ بیان دیا۔ انھوں نے کہا کہ بھارت میں 70 سے 80 لاکھ GIG کارکن ہیں اور بغیر کسی امتیاز کے کارکنوں کیلئے سماجی تحفظ فراہم کرنا حکومت کی ترجیح ہے۔
ڈاکٹر مانڈویا نے بتایا کہ تقریباً 60 کروڑ لوگوں کو حکومت کی حفظان صحت کی فراہمی کی اسکیموں کے تحت لایا گیا ہے اور اُنھیں پانچ لاکھ روپئے تک کا مفت طبی علاج موصول ہوا ہے۔
وزیر موصوف نے بتایا کہ تقریباً پانچ کلو گرام اناج لوگوں کو فراہم کیا گیا ہے تاکہ کوئی بھی بنیادی غذا سے محروم نہ رہے۔ انھوں نے یہ بھی بتایا کہ کثیر قومی کاروباری اداروں سے براہِ راست غیرملکی سرمایہ کاری کو متوجہ کرکے کاروبار کرنے میں آسانی کو بہتر بنایا گیا ہے۔
آکاشوانی خبروں سے خصوصی طور پر بات کرتے ہوئے لیبر اور روزگار محکمے کی سکریٹری Sumita Dawra نے اِس بارے میں بات کی کہ کس طرح یہ سیمینار بھارت کی چھ کروڑ افرادی قوت کو سماجی تحفظ کی مختلف شقوں کے تحت لانے کے امکانات پر بات کرتا ہے۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے سماجی تحفظ کی بین الاقوامی ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر محمد Azman نے ای-شرم پروگرام کے ذریعے غیر رسمی سیکٹر کے 90 فیصد افراد کو ایک ڈاٹا بیس کے تحت لانے کے سلسلے میں بھارت کی پیشرفت کو اجاگر کیا۔
Site Admin | January 20, 2025 9:23 PM
لیبر اور روزگار کے وزیر ڈاکٹر منسکھ مانڈویا نے کہا ہے کہ GIG ورکروں کو جلد ہی سماجی تحفظ کے تحت لایا جائے گا
