ڈاؤن لوڈ کریں
موبائل ایپ

android apple
signal

August 20, 2025 10:17 PM

printer

لوک سبھا نے وزیر داخلہ امت شاہ کی جانب سے پیش کیے گئے سنگین الزامات کے سلسلے میں گرفتار وزراء کو ہٹانے کی تجویز سے متعلق اہم بلوں کو مزید غور و خوض کیلئے پارلیمنٹ کی مشترکہ کمیٹی کو بھیجا ہے

لوک سبھا میں آج 113 ویں آئینی ترمیمی بل 2025، مرکز کے زیرِ انتظام علاقوں کی حکومت سے متعلق ترمیمی بل 2025 اور جموں و کشمیر کی از سر نو تشکیل سے متعلق ترمیمی بل 2025 پیش کئے گئے۔ مرکزی وزیرِ داخلہ امت شاہ نے، اِن بلوں کو لوک سبھا میں بہار میں ووٹر فہرست کی خصوصی نظرِثانی معاملے پر اپوزیشن کے شور و غل اور احتجاج کے دوران پیش کیا۔ اِن بلوں میں یہ تجویز پیش کی گئی ہے کہ اگر وزیرِ اعظم، مرکزی وزراء یا وزیرِ اعلیٰ کو ایسے جرائم میں گرفتار کیا جاتا ہے اور مسلسل 30 دن تک انہیں حراست میں رکھا جاتا ہے، جن میں کم از کم پانچ سال کی سزا مقرر ہے تو وہ 31ویں دن اپنے عہدے سے محروم ہوجائیں گے۔

کانگریس، AIMIM اور سماج وادی پارٹی سمیت اپوزیشن پارٹیوں نے اِن بلوں کو پیش کئے جانے کی مخالفت کی اور اِسے غیر آئینی اور وفاقی نظام کے خلاف قرار دیا۔ بعد میں لوک سبھا نے، اِن بل کو مزید جانچ پڑتال کیلئے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی JPC کے پاس بھیج دیا۔ لوک سبھا میں ہنگامہ آرائی جاری رہنے کے بعد اسپیکر نے ایوان کی کارروائی دن بھر کیلئے ملتوی کردی۔

ایک سوشل میڈیا پوسٹ پر، وزیرِ داخلہ امت شاہ نے کہا کہ اِن بلوں کا مقصد گرتے ہوئے اخلاقی معیارات کو بلند کرنا اور سیاست میں دیانت داری کو قائم رکھنا ہے۔ اِن تینوں بلوں کے ذریعے یہ ضابطے نافذ کئے جائیں گے کہ کوئی بھی شخص، جو گرفتار ہو اور جیل میں ہو، وہ وزیرِ اعظم، وزیرِ اعلیٰ یا مرکز اور ریاستی سرکار میں وزیر کے طور پر اپنے عہدے پر قائم نہیں رہ سکے گا۔ x