لوک سبھا نے آج Lading یعنی باربرداری سے متعلق بلوں کو پاس کردیا ہے۔ یہ 1856 کے Lading ایکٹ سے متعلق بھارتی بلوں کی جگہ لے گا، جو دستاویز جاری کرنے کیلئے قانونی فریم ورک جاری کرتا ہے۔ بل آف Lading کا مطلب ایک دستاویز ہے جو ایک مالبردار جہاز کی کمپنی، ٹرانسپورٹنگ کمپنی کیلئے جاری کرتی ہے۔ اس میں سامان کی قسم، مقدار، حالت اور منزل کی تفصیلات شامل ہوتی ہیں۔ ایکٹ میں کہا گیا ہے کہ ایک بل آف Lading جہاز پر سامان کی ایک جامع شاہد ہے۔بل پر بحث کا جواب دیتے ہوئے بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر سربانند سونووال نے کہا کہ یہ بل وزیر اعظم نریندر مودی کے یکسر تبدیلی کے وژن کے مطابق ہے۔انھوں نے کہا کہ ملک میں سمندری اور ساحلی شعبے میں کئی تبدیلیاں کی جارہی ہیں اور یہ قانون اِسی کا حصہ ہے۔ جناب سونووال نے کہا کہ یہ اِس شعبے کا ایک اہم قانون ہے جس سے کاروبار اور تجارتی کام کاج میں اضافہ ہوگا۔جناب سونووال نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ بھارت 2047 تک خودکفیل اور ترقی یافتہ ملکوں میں سے ایک ہوگا۔
حکومت نے آج موجودہ مالی سال میں اس ماہ کے آخر تک خالص اضافی 51 ہزار 462 کروڑ روپے خرچ کرنے کے لیے پارلیمنٹ سے منظوری مانگی ہے۔ وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے آج لوک سبھا میں گرانٹس کے ضمنی مطالبات کے دوسرے حصے کو پیش کیا۔ مجموعی اضافی خرچ جس کی منظوری حکومت نے مانگی ہے یہ چھ لاکھ 78 ہزار 508 کروڑ روپے ہے جس میں سے چھ لاکھ 27 ہزار 44 کروڑ روپے کا بچت اور رسیدوں سے موازنہ کیا جائے گا۔
Site Admin | March 10, 2025 9:35 PM
لوک سبھا نے بحری شعبے میں کاروباری سرگرمیوں کو مستحکم کرنے کیلئے بلز آف Lading بل 2024 کو پاس کردیا ہے