لوک سبھا نے آج انتخابی اصلاحات پر بحث کی ہے۔ بحث میں شرکت کرتے ہوئے قانون اور انصاف کے وزیر ارجن رام میگھوال نے کہا کہ ووٹر فہرستوں کی خصوصی تفصیلی نظر ثانی SIR، کانگریس کے دورِ اقتدار میں کئی بار کی گئی تھی، لیکن اب اپوزیشن اِس پر سوال اٹھا رہی ہے۔ انھوں نے یہ کہتے ہوئے ملک کے ووٹنگ ڈھانچے کی ستائش کی کہ آزادی کے بعد سے ہر کسی کو ووٹنگ کا مساوی حق ہے۔ انھوں نے کہا کہ ملک میں انتخابی عمل ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کے ذریعے بنائے گئے اصول کے مطابق کئے جارہے رہیں۔
بحث میں شرکت کرتے ہوئے BJP کے نشی کانت دوبے نے کہا کہ BJP ووٹ بینک کی سیاست کے بجائے قومی مفاد کی سیاست کرتی ہے۔انتخابی اصلاحات پر بولتے ہوئے لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے انتخابی فہرستوں میں جعلی ووٹروں کا معاملہ اٹھایا۔ جناب گاندھی نے کہا کہ اصلاحات کا مطلب انتخابات سے ایک مہینے پہلے تمام پارٹیوں کیلئے مشین پر پڑھی جانے والی ووٹر فہرست مہیا کرانا ہے۔ کانگریس کے منیش تیواری، سماجوادی پارٹی کے لیڈر اکھلیش یادو، شیوسینا کے شری کانت شندے سمیت کئی دوسرے ممبران نے بھی بحث میں شرکت کی۔ لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے کہا کہ جن ممبران کو آج بحث میں حصہ لینے کا موقع نہیں ملا اُنھیں کَل ملے گا۔ انھوں نے ایوان کی کارروائی آج کیلئے ملتوی کردی۔
آج نئی دلّی کے پارلیمنٹ ہائوس کمپلیکس میں NDAپارلیمانی پارٹی کی میٹنگ ہوئی۔ وزیر اعظم نریندر مودی، وزیرداخلہ امت شاہ، وزیر دفاع راجناتھ سنگھ، BJP صدر جے پی نڈّا، اطلاعات ونشریات کے وزیر اشونی ویشنو، وزیرخارجہ ڈاکٹر ایس جئے شنکر، JDU ایم پی سنجے جھا، راشٹریہ لوک دَل مورچہ کے سربراہ اُپیندر کشواہا، NCP کے MP پرفل پٹیل اور NDA کے دوسرے ممبران پارلیمنٹ میٹنگ میں موجود تھے۔
میٹنگ کے دوران، مختلف معاملوں اور خاص طور پر وکست بھارت کے خواب کے حصول کیلئے مزید بہتر حکمرانی کے ایجنڈے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ بہار اسمبلی انتخابات میں NDA کی جیت پر اتحاد کے ممبران پارلیمنٹ نے وزیر اعظم مودی کی عزت افزائی کی۔ میٹنگ کے بعد نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے کہا کہ وزیر اعظم نے عوام کی زندگی کو آسان بنانے اور اُنھیں مشکلوں کو دور رکھنے کو یقینی بنانے کیلئے تمام شعبوں میں اصلاحات پر زور دیا ہے۔