بھارت کی وزارت خارجہ نے آج کہا ہے کہ بھارت نے چین سے زور دے کر کہا ہے کہ وہ اِس بات کو یقینی بنائے کہ برہمپتر کی نشیبی ریاستوں کے مفادات، بالائی علاقوں میں کی جانے والی سرگرمیوں سے متاثر نہ ہوں۔ وزارت کے ترجمان رندھیر جیسوال نے چین کے خود مختار تبت خطے میں Yarlung Tsangpo دریا پر بنائے جانے والے پن بجلی پروجیکٹ کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے یہ بات کہی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ساحل کے نزدیک واقع نشیبی ریاست اور دریا کے پانی کے استعمال کیلئے متعین شدہ حقوق کی حامل ریاست کے طور پر بھارت نے اپنی تشویش کا اعادہ کر دیا ہے۔ مزید یہ کہ حکومت، بھارت کے مفادات کے تحفظ کیلئے اِس پر نظر رکھے گی اور تمام ضروری اقدامات کرے گی۔
چین کے Hotan Prefecture میں دو نئی counties کے قیام کے اعلان کے بارے میں جناب جیسوال نے کہا کہ بقول اُن کے اِن counties کا دائرۂ اختیار، بھارت کے مرکز کے زیر انتظام علاقے لداخ کے تحت آتا ہے۔ جناب جیسوال نے زور دے کر کہا کہ بھارت نے یہاں بھارتی علاقے میں چین کے غیر قانونی قبضے کو کبھی تسلیم نہیں کیا ہے۔ انہوں نے اطلاع دی کہ بھارت نے سفارتی چینلوں کے ذریعے چین کے ساتھ سنجیدہ احتجاج درج کیا ہے۔H-1B ویزا معاملے کے بارے میں وزارت خارجہ کے ترجمان نے بتایا کہ بھارت-امریکہ اقتصادی تعلقات کو ماہر پیشہ وروں کے ذریعے فراہم کردہ تکنیکی مہارت سے بہت زیادہ فائدہ پہنچا ہے اور دونوں ہی ملک اپنے استحکام اور مقابلہ جاتی فوائد کو مزید بڑھا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تربیت یافتہ پیشے ور افراد کی آمد و رفت، اِس شراکت داری کا ایک اہم عنصر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت، بھارت-امریکہ اقتصادی تعلقات کو باہمی مفاد کیلئے مزید مستحکم کرنے کا خواہاں ہے۔
Site Admin | January 3, 2025 9:33 PM
لداخ خطے میں دو نئی counties کے قیام کے چین کے اعلان پر بھارت نے احتجاج درج کیا ہے
