ڈاؤن لوڈ کریں
موبائل ایپ

android apple
Listen to live radio

قومی گیت ’وندے ماترم‘ کے 150 سال پورے ہونے کے موقعے پر ملک بھر میں تقریبات منائی جائیں گی۔

قومی گیت ’وندے ماترم‘ کے 150 سال پورے ہونے کے موقعے پر ملک بھر میں تقریبات منائی جائیں گی۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے کَل آکاشوانی پر اپنے، ’من کی بات‘ خطاب میں کہا تھا کہ اِس قومی گیت کو، 7 نومبر کو 150 سال پورے ہو جائیں گے۔

وندے ماترم کی طرز، 150 سال پہلے بنائی گئی تھی اور گرودیو رویندرناتھ ٹیگور نے اسے پہلی بار 1896 میں گایا تھا۔ جناب مودی نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ وندے بھارت کے 150 سال پورے ہونے کے موقعے کو یادگار بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ دنوں میں، ملک میں وندے ماترم سے متعلق بہت سے پروگراموں کا انعقاد کیا جائے گا۔

ہمارے نامہ نگار نے بھارت کے اِس قومی گیت کی تاریخ پر ایک نظر ڈالی۔

وندے ماترم، جو جدوجہد آزادی کے دوران ایک انقلابی نعرہ بن گیا تھا، اِس کی طرز، بنکِم چندر چٹرجی نے بنائی تھی اور اِس کی اشاعت اُن کے ناول آنند مٹھ میں ہوئی تھی۔ یہ، مادرِ وطن کے تئیں ایک جذباتی نظم ہے، جس میں دیوی ماں کو ایک شخصیت کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔ وندے ماترم رویندرناتھ ٹیگور نے 1896 میں کلکتہ میں، انڈین نیشنل کانگریس کے سالانہ اجلاس میں گایا تھا۔ یہ گیت جلد ہی سیاسی سرگرمیوں اور مجاہدین آزادی کے درمیان مقبولِ عام ہو گیا، جسے ریلیوں کے دوران گایا جاتا تھا۔ برطانوی نو آبادیاتی نظام کے تحت اِس گیت اور آنند مٹھ کو ممنوعہ قرار دے دیا گیا، جسے گائے جانے پر قید کی سزا دی جاتی تھی۔

24 جنوری 1950کو صدر جمہوریہ ڈاکٹر راجندر پرساد نے آئین ساز اسمبلی میں اعلان کیا کہ وندے بھارت کو جَن گَن من کے برابر سمجھا جائے اور اِسے یہی درجہ دیا جائے۔ یہ گیت راگ دیش پر مبنی ہے۔ وندے ماترم کی آکاشوانی کی، مشہور طرز بھی راگ دیش پر ہی مبنی ہے۔ خیال ہے کہ یہ گیت 19 وِیں صدی میں لکھا گیا تھا، لیکن اِس میں پنہاں جذبہ، بھارت کے لافانی شعور سے مربوط ہے، جو ہزاروں سال دیرینہ ہے۔

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں

کوئی پوسٹ نہیں ملی۔