قومی تعلیمی پالیسی NEP 2020 کے آج پانچ سال پورے ہو رہے ہیں۔ قومی تعلیمی پالیسی کے آغاز نے بھارت کے اسکولوں کو ایسی جگہوں میں تبدیل کرنے کے لیے ایک پرعزم منصوبہ پیش کیا جہاں سیکھنے کا عمل اب نصابی کتابوں، نمبرات یا یادداشت تک محدود نہیں ہے۔ ہمارے نامہ نگار نے خبر دی ہے کہ گزشتہ پانچ سال کے دوران، اِس پالیسی نے بھارت میں ایک زیادہ جامع، سیکھنے پر مرکوز اور مستقبل کے لیے تیار تعلیمی نظام کی بنیاد رکھی ہے۔
قومی تعلیمی پالیسی 2020 کے اثرات بامعنی اصلاحات کے ذریعے تعلیم کے ہر مرحلے پر نظر آتے ہیں۔ ملک بھر میں NIPUN بھارت اور ودیا پرویش جیسے اقدامات سے 8 لاکھ 90 ہزار اسکولوں میں چار کروڑ بیس لاکھ سے زیادہ طلباء کو فائدہ پہنچا ہے۔ اشاروں کی بھارتی زبان ISL اب نصاب میں ایک مضمون کے طور پر شامل ہے، جس میں ایک ہزار ISL ویڈیوز اور بولنے والی کتابیں تیار کی گئی ہیں۔ پانچ پلس تین پلس تین پلس چار کا تعلیمی ڈھانچہ اور اسکولی تعلیم کے لیے قومی نصابی خاکہ 2023 تجرباتی اور صلاحیت پر مبنی تعلیم کو فروغ دیتے ہیں۔ CBSE بورڈ کے امتحانات میں اب 50 فیصد سوالات صلاحیت پر مبنی ہوتے ہیں اور مضامین دو سطحوں پر پیش کیے جاتے ہیں۔ Nishtha اساتذہ تربیتی پروگرام کے تحت 4 لاکھ سے زیادہ اساتذہ کو بھی تربیت دی گئی ہے۔بال واٹیکا، جادوئی پٹارا اور Prashast ایپ سمیت دیگر اقدامات نے بھی کثیر لسانی، سبھی کی شمولیت والی اور جامع تعلیم کو مزید فروغ دیا ہے۔چاہے وہ لڑکیوں اور خصوصی ضروریات والے بچوں کی مدد ہو، بھارتی زبانوں کا فروغ ہو یا علاقائی عدم مساوات کو کم کرنے کی کوششیں ہوں، قومی تعلیمی پالیسی 2020 ایک ایسا نظام تشکیل دے رہی ہے جہاں ہر ہر طالب علم کو ترقی کا موقع ملے۔x