قومی تحقیقاتی ایجنسی NIA نے لال قلعہ کار دھماکے کے معاملے میں دلّی سے عامر راشد علی نامی ایک کشمیری باشندے کو گرفتار کیا ہے۔ ایجنسی کے مطابق عامر راشد نے مبینہ طور پر خودکش بمبار عمر نبی کے ساتھ دہشت گردانہ حملہ کرنے کی سازش کی تھی، جس میں10 لوگ ہلاک اور تقریباً25 افراد زخمی ہوگئے تھے۔ NIA نے کہا کہ اِس حملے میں ملوث کار، اُس کے نام سے رجسٹرڈ تھی۔ انسداد دہشت گردی کی ایجنسی نے ایک اور گاڑی بھی ضبط کی ہے جس کا تعلق عمرنبی سے ہے۔ اس کیس میں ثبوت کیلئے اِس گاڑی کا معائنہ کیا جارہا ہے۔ NIA نے اب تک 73 گواہوں سے پوچھ تاچھ کی ہے، جن میں دھماکے میں زخمی ہونے والے بھی شامل ہیں۔ NIA، دلّی پولیس، جموں اور کشمیر پولیس، ہریانہ پولیس، اترپردیش کی پولیس اور مختلف ذیلی ایجنسیوں کے ساتھ قریبی تعاون سے کام کر رہی ہے۔ ایجنسی نے کہا کہ وہ اس دھماکے کے پیچھے وسیع تر سازش کا پردہ فاش کرنے کیلئے بہت سے نکات پر کام نیز اِس معاملے میں ملوث دیگر افراد کی شناخت کر رہی ہے۔
دلّی کرائم برانچ نے الفلاح یونیورسٹی کے خلاف دو الگ الگ FIR درج کی ہیں۔ ایک FIR دھوکہ دہی کے الزام میں جبکہ دوسری FIR جعل سازی سے متعلق دفعات کے تحت درج کی گئی ہے۔ دلّی پولیس کے ذرائع کے مطابق، کرائم برانچ کی ایک ٹیم نے کل قومی راجدھانی کے اوکھلا میں واقع یونیورسٹی کے دفتر کا معائنہ کیا۔ دلّی پولیس نے یونیورسٹی کو نوٹس بھی جاری کیا ہے اور اس سے کچھ دستاویزات طلب کی ہیں۔ یہ دستاویزات پہلے ہفتے انکشاف کئے گئے ’وائٹ کالر‘ دہشت گردانہ ماڈیول میں پولیس کی تحقیقات کے حصے کے طور پر طلب کئے گئے ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی گرانٹس کمیشن UGC اور National Assessment & Accreditation Council NAAC کے جائزوں کے دوران، یونیورسٹی میں سنگین بے ضابطگیوں کی نشاندہی کیے جانے کے بعد، یہ FIR درج کی گئی ہیں۔
Site Admin | November 16, 2025 9:55 PM
قومی تحقیقاتی ایجنسی نےلال قلعہ کاردھماکہ کیس میں دلّی سےخودکش بمبار عمرنبی کےاہم ساتھی کوگرفتارکیا ہے