آج دوحہ میں متعدد دھماکوں کی آوازیں سنائی دیں، جنہیں اسرائیل نے حماس کے اعلیٰ رہنماؤں کے خلاف منصوبہ بند فضائی حملہ قرار دیا ہے۔ اسرائیلی فاعی فورسز IDF اور Shin Bet سیکیورٹی ایجنسی نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ یہ قطر کی سرزمین پر مبینہ طور پر اسرائیل کی پہلی فوجی کارروائی ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق دوحہ کے مرکزی علاقے سے زور دار دھماکوں اور دھوئیں کے بادلوں کو اٹھتے دیکھا گیا، جہاں باور کیا جاتا ہے کہ حماس کے عہدیداروں کا ایک کمپاؤنڈ موجود تھا۔ سوشل میڈیا پر ویڈیوز میں آسمان میں میزائل حملے جیسے مناظر دکھائی دیے، تاہم فوری طور پر کسی جانی نقصان کی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔ ایک اسرائیلی اہلکار نے اس حملے کو حماس کی قیادت کو ختم کرنے کے لیے ایک ’’منظم کارروائی‘‘ قرار دیا۔
وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل ایک ’’آزادنہ فوجی کارروائی‘‘ کے طور پر اِس کی مکمل ذمہ داری قبول کرتا ہے۔ Shin Bet نے تصدیق کی ہے کہ اس حملے کے لیے اس نے خفیہ معلومات فراہم کی تھیں۔ حماس نے، جس کا دوحہ میں سیاسی دفتر ہے، الزام لگایا کہ اسرائیل نے جنگ بندی اور یرغمالیوں کے بارے میں متعلق مذاکرات کاروں کو قتل کرنے کی کوشش کی۔ حماس کے ایک سینئر اہلکار خلیل الحیۃ، جو ایک روز قبل قطری حکام سے ملے تھے، ان افراد میں شامل سمجھے جا رہے ہیں جنہیں اِس حملے میں نشانہ بنایا گیا۔ قطر نے، جو تنازع میں ایک اہم ثالثی کا رول ادا کرتا ہے، اس حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ 
وزارتِ خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر ماجد الانصاری نے اسے ایک ’’بزدلانہ حملہ‘‘ اور بین الاقوامی قانون کی صریح خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ اس حملے نے قطر کے شہریوں کی سلامتی کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ 
Site Admin | September 9, 2025 9:37 PM
قطر میں کئی دھماکے ہونے کی خبر ہے۔ اسرائیل نے حماس قیادت کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے