فلپینز کے صدر Ferdinand R. Marcos Junior بھارت کے پانچ روزہ سرکاری دورے پر کَل دوپہر نئی دلّی پہنچیں گے۔ ان کے ہمراہ خاتون اوّل Louise Araneta Marcos اور اعلیٰ سطح کا ایک وفد بھی ہوگا جس میں بہت سے کابینی وزیر، دیگر شخصیتیں اور سینئر افسران شامل ہیں۔ اس کے علاوہ اُن کے ساتھ تجارتی نمائندگان بھی ہوں گے۔ جب سے جناب مارکوز نے فلپینز کے صدر کا عہدہ سنبھالا ہے یہ اُن کا بھارت کا پہلا دورہ ہے۔
اِس دورے میں وزیر اعظم نریندر مودی اور صدر مارکوز، منگل کو دوطرفہ مذاکرات کریں گے۔ صدر مارکوز، صدر جمہوریہ دروپدی مرمو سے بھی ملاقات کریں گے۔ وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جئے شنکر، صدر مارکوز سے ملاقات کریں گے۔ صدر مارکوز بینگلورو کا دورہ بھی کریں گے۔ بھارت اور فلپینز کے درمیان سفارتی رشتے نومبر 1949 میں قائم ہوئے تھے، تبھی سے دونوں ملکوں نے مختلف میدانوں میں مضبوط شراکت داری کو فروغ دیا۔ اِن میدانوں میں تجارت وسرمایہ کاری، دفاع اور سکیورٹی، بحری تعاون، زراعت، حفظانِ صحت، دوا سازی اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز شامل ہیں۔
دونوں ملکوں کے درمیان علاقائی سطح پر بھی قریبی سرگرمیاں رہیں جن میں آسیان کے ساتھ بھارت کی جامع اہم شراکت داری بھی شامل ہیں۔ فلپینز کے ساتھ بھارت کے تعلقات، مشرق نواز پالیسی، وژن مہاساگر اور بھارت-بحرالکاہل کے خاکے کا ایک اہم ستون ہیں۔صدر مارکوز یہ سرکاری دورہ، بھارت-فلپینز سفارتی تعلقات کے 75 سال پورے ہونے کے موقع پر کر رہے ہیں۔یہ دورہ دونوں رہنمائوں کیلئے ایک موقع ہے کہ وہ مستقبل کے دوطرفہ تعاون کیلئے راہ ہموار کریں اور باہمی مفاد کے علاقائی اور بین الاقوامی معاملات کیلئے سرگرم ہوں۔