فرانس کے صدر Emmanuel میخوں نے کہا ہے کہ فرانس ستمبر میں اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران فلسطین کو باضابطہ طور پر ایک مملکت تسلیم کرے گا۔ سوشل میڈیا پوسٹ پر فرانس کے صدر نے کہا کہ مغربی ایشیاء میں منصفانہ اور پائیدار قیامِ امن کے تئیں فرانس کے تاریخی عہد کے عین مطابق فلسطینی مملکت کو تسلیم کرنے کا یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج فوری ضرورت اس بات کی ہے کہ غزہ میں لڑائی ختم ہو اور عام شہریوں کو بچایا جائے۔
جناب میخوں نے کہا کہ ہمیں فوری جنگ بندی، یرغمال بنائے گئے سبھی افراد کی رہائی اور غزہ کے لوگوں کیلئے انسانی ہمدردی کی بڑی امداد کی ضرورت ہے۔ فرانس کے صدر نے یہ بھی کہا کہ دنیا کے ملکوں کو، حماس کو غیر مسلح کرنے اور غزہ کی تعمیر نو کی گارنٹی بھی دینی چاہیے۔ اُدھر اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو نے 7 اکتوبر کی ہلاکتوں کے تناظر میں اس فیصلے پر نکتہ چینی کی ہے۔ انہوں نے فرانس کے صدر کے اس منصوبے کو ایک سنگین غلطی قرار دیا ہے اور اُن پر الزام لگایا ہے کہ انہوں نے حماس اور دیگر گروپوں سے لاحق خطرات کو نظر انداز کر دیا ہے۔ سرِدست اقوام متحدہ کے 193 ممبر ملکوں میں سے 140 سے زیادہ ملک فلسطینی مملکت کو تسلیم کرتے ہیں۔×