ڈاؤن لوڈ کریں
موبائل ایپ

android apple
signal

August 7, 2025 9:37 PM

printer

عالمی تجارتی پالیسی میں بڑا الٹ پھیر کرتے ہوئے امریکہ نے قریب 70 ممالک پر 10 فیصد سے 50 فیصد تک محصول عائد کر دیا ہے، جس سے بین الاقوامی بازار دَہل اٹھا ہے۔

عالمی تجارتی پالیسی میں بڑا الٹ پھیر کرتے ہوئے امریکہ نے قریب 70 ممالک پر 10 فیصد سے 50 فیصد تک محصول عائد کر دیا ہے، جس سے بین الاقوامی بازار دَہل اٹھا ہے۔ یہ ٹیکس، سال 1934 کے بعد سے قریب 90 برسوں میں امریکہ کی جانب سے عائد کیے جانے والے محصولات کی اعلیٰ ترین سطح ہے۔ Yale یونیورسٹی کے مطابق اِس قدم سے امریکی صارفین کیلئے درآمد کردہ مصنوعات کی اوسط قیمت میں 18 اعشاریہ تین فیصد کا اضافہ ہوگا۔ یہ قدم صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اُن عالمی تجارتی طریقوں کو یکسر تبدیل کرنے کی جارحانہ کوشش کا حصہ ہے، جنہیں وہ امریکہ کیلئے غیر منصفانہ سمجھتے ہیں۔ اِس کے تحت یوروپی یونین، جاپان اور جنوبی کوریا جیسے اہم امریکی اتحادیوں پر 15 فیصد کا بنیادی محصول عائد کر دیا گیا ہے جبکہ برازیل کی کچھ اشیاء کو 50 فیصد تک کا محصول ادا کرنا ہوگا۔ ٹرمپ نے در آمد کردہ سیمی کنڈکٹروں پر 100 فیصد تک محصول عائد کرنے کے منصوبے کا اعلان کیا ہے، جس سے الیکٹرانکس کی قیمتوں میں اضافے کا اندیشہ ہے، حالانکہ امریکہ میں بنی چپس کو اس سے استثنیٰ حاصل ہوگا۔جناب ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ امریکہ، روس سے تیل خریدنے کی پاداش میں چین پر اضافی محصول عائد کرسکتا ہے۔ امریکہ کے وزیر خارجہ Scott Bessent نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ اگر چین، روس سے تیل کی خرید جاری رکھتا ہے تو اُسے نئے محصولات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں

کوئی پوسٹ نہیں ملی۔