صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے کہا ہے کہ بھارت نے اِس بات کا تہیہ کر رکھا ہے کہ ملک کو ایسا بنایا جائے، جہاں انسانی حقوق کا نہ صرف تحفظ کیا جائے بلکہ ان کا احترام بھی کیا جائے۔ انہوں نے یہ بات نئی دلّی میں 2025 کے انسانی حقوق کے دن کے موقع پر ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ صدر جمہوریہ نے کہا کہ انسانی حقوق کی عظمت اور وقار پر کوئی سوال نہیں اٹھایا جاسکتا اور کسی کو بھی اُس کے حقوق سے محروم نہیں کیا جانا چاہئے۔ انسانی حقوق کا یہ دن معاشرے میں مساوات، انصاف اور رواداری کو فروغ دینے کیلئے منایا جاتا ہے۔ محترمہ مرمو نے کہا کہ انصاف بھارت میں ہر شخص کا پیدائشی حق ہونا چاہئے۔
صدر جمہوریہ نے یہ بھی کہا کہ انسانی حقوق کا عالمی سطح پر خاکہ بنانے میں بھارت نے ایک اہم کردار ادا کیا۔ محترمہ مرمو نے آئین ساز اسمبلی کی 15 خاتون ارکان میں سے ہنسا مہتا کا ذکر کیا اور کہا کہ انہوں نے انسانی حقوق کا عالمی اعلانیہ مرتب کرنے میں ایک اہم کردار ادا کیا۔ محترمہ مرمو نے کہا کہ سرکار کی مختلف مؤثر اسکیموں کے نتیجے میں خواتین کو اقتصادی سرگرمیوں میں شامل ہونے کا موقع ملا ہے اور اُن کے وقار میں اضافہ ہوا ہے۔ اس طرح بھارت کی خود کفالت بھی مضبوط اور مستحکم ہوئی ہے۔
انسانی حقوق کا یہ دن 1950 سے منایا جارہا ہے، جبکہ 1948 میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے انسانی حقوق کا عالمی اعلانیہ منظور کیا تھا۔ یہ دن ہر سال 10 دسمبر کو منایا جاتا ہے۔