صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے وکست بھارت – روزگار کی گارنٹی اور Ajeevika Mission گرامین یعنی وکست بھارت – جی رام جی بل 2025کو اپنی منظوری دے دی ہے۔ پارلیمنٹ نے موسم سرما کے حالیہ اجلاس میں اس بل کو منظور کیا تھا۔
پیش ہے ایک رپورٹ
مذکورہ ایکٹ میں 2047 تک وکست بھارت کے قومی نظریے کے عین مطابق ایک دیہی ترقیاتی فریم ورک قائم کرنے کی بات کہی گئی ہے۔ ہر مالی سال میں دیہی علاقوں کے ہر کنبے کو 125 دن کی روزگار کی گارنٹی دی گئی ہے، جس کے بالغ افراد غیر ہنرمند مزدوری کیلئے رضاکارانہ طور پر تیار ہوں۔ سابقہ اسکیم کے تحت صرف 100 دن کے کام کی گنجائش تھی۔ مرکز اور ریاستی سرکاروں کے درمیان فنڈ میں حصہ داری شمال مشرقی اور ہمالیائی ریاستوں کو چھوڑ کر سبھی ریاستوں کیلئے 60 اور 40 کے تناسب میں رہے گی جبکہ شمال مشرقی اور ہمالیائی ریاستوں کیلئے یہ تناسب 90 اور 10 کا رہے گا۔
دیہی ترقیات کے وزیر شیوراج سنگھ چوہان نے کہا ہے کہ اِس کے لئے ایک لاکھ 51 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ تجویز کیے گئے ہیں۔
مذکورہ ایکٹ 2005 کے مہاتما گاندھی قومی دیہی روزگار گارنٹی ایکٹ کی جگہ لے گا۔