صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے کہا ہے کہ سینٹرل یونیورسٹی آف پنجاب نہ صرف بھارت بلکہ بیرونی ملکوں کی مختلف ثقافتوں کا بھی سَنگم ہے، جہاں طلباء اور اساتذہ میں بھارت کے تنوع کی عکاسی ہوتی ہے۔ اس طرح کے ادارے ہمارے ملک کی فعال اور شاندار ثقافت کے نمائندہ ادارے ہیں۔ انہوں نے یہ بات آج بھٹنڈہ میں یونیورسٹی کی 10ویں تقسیمِ اسناد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ صدرِ جمہوریہ نے امید ظاہر کی کہ یونیورسٹی، بھارت کے تنوع، اتحاد اور مہارت کی مثال پیش کرتی رہے گی۔ Talwandi Sabo میں قائم Takhat Sri Damdama Sahib کا ذکر کرتے ہوئے، جہاں شری گرو گوبند سنگھ جی نے اپنی سرگرم جدوجہد کے دوران کچھ وقت گزارا تھا، صدرِ جمہوریہ نے کہا کہ دنیا کے انتہائی مقدس مقام کی روحانی توانائی یہاں موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ گرو گوبند سنگھ جی نے اِس خطے کا مقدس نام ’گُرو کی Kashi‘ رکھا۔ ساتھ ہی یہ سرزمین شجاعت اور روحانی طاقت کا سنگم بھی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہاں تعلیم حاصل کرنے والے سبھی طلباء کیلئے یہ فخر کی بات ہے۔
صدرِ جمہوریہ دروپدی مرمو نے کہا کہ خواتین کی ترقی کا مطلب ہے، معاشرے کی ترقی۔ تعلیم یافتہ خواتین ایک مضبوط معاشرہ تشکیل دیتی ہیں۔ مجھے خوشی ہے کہ کنووکیشن میں میڈل حاصل کرنے والوں میں 65 فیصد خواتین ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ یہ بیٹیاں ایک ترقی یافتہ بھارت کی تعمیر کے ہمارے خواب کو ایک خوبصورت شکل دیں گی۔
تقسیمِ اسناد کی تقریب میں ایک ہزار 31 پوسٹ گریجویٹ ڈگریاں، 60 پی ایچ ڈی ڈگریاں اور ذہین طلباء کو 43 گولڈ میڈلس دیئے گئے۔