صدرِ جمہوریہ دروپدی مرمو نے آج نئی دلی میں ویر بال دِوس کے موقعے پر، پردھان منتری راشٹریہ بال پرسکار عطا کیے۔ اِس سال 18 ریاستوں اور مرکز کے زیرِ انتظام علاقوں سے تعلق رکھنے والے 20 بچوں کو اُن کی نمایاں کامیابی اور کارکردگی کیلئے یہ ایوارڈ دیے گئے۔
اِس موقع پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے صدرِ جمہوریہ نے کہا کہ اِن ایوارڈ سے ایوارڈ حاصل کرنے والے بچوں کی حوصلہ افزائی ہوگی اور پورے ملک میں دیگر بچوں کو بھی ترغیب ملے گی۔ محترمہ دروپدی مرمو نے کہا کہ ایوارڈ حاصل کرنے والے بچوں نے مختلف شعبوں میں غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ اِن میں بہادری، آرٹ اور کلچر، ماحولیات، اختراع اور سائنس اور ٹیکنالوجی شامل ہیں۔
صدرِ جمہوریہ دروپدی مرمو نے کہا کہ ہر سال یہ دن سری گرو گوبند سنگھ جی کے بیٹوں صاحبزادہ بابا زورآور سنگھ جی اور بابا فتح سنگھ جی کی شہادت کی یاد میں منایا جاتا ہے، جن کی بے مثال قربانی سے، نسلوں کو تحریک ملتی رہے گی۔
صدر جمہوریہ نے مزید کہا کہ جب کسی ملک کے بچے، حب الوطنی کے جذبے سے سرشار ہوتے ہیں اور اعلیٰ اقدار کو اپناتے ہیں، تو اُس قوم میں پنہاں انسانیت کی یقین دہانی ہوتی ہے۔
صدر جمہوریہ نے اپنے خطاب میں، انعام یافتہ بچوں میں سے کچھ کی غیر معمولی حصولیابیوں کو اُجاگر کیا۔ آکاشوانی نیوز نے کچھ بچوں سے بات کی۔
آگرہ کے ایک 9 سالہ بچے اَجے راج نے اپنی بہادری کے واقعہ کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ اُس نے اپنے والد کو، اُس وقت ایک مگرمچھ کے حملے سے بچایا، جب وہ پانی لینے کیلئے دریا کے کنارے گئے تھے۔
ایک اور انعام یافتہ بچہ Arnav انوپریہ مہرِشی نے، جس کا تعلق مہاراشٹر سے ہے، اپنی دو اختراعات پر یہ اعزاز حاصل کیا ہے۔ ان اختراعات سے مفلوج افراد کی بیماری کے علاج میں بہتری آئی ہے۔ اُس نے اپنے جسم کے سیدھے رُخ کے مفلوج ہوجانے کے بارے میں بھی ذاتی تجربات سے واقف کرایا۔