شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہانِ مملکت کی کونسل کی سربراہ کانفرنس کے بعد جاری کیے گئے Tianjin اعلانیے میں دہشت گردی کے خلاف ایک واضح اور متحدہ پیغام دیا گیا ہے۔ ساتھ ہی علاقائی اشتراک اور اختراع میں بھارت کے بڑھتے ہوئے رول کو تسلیم کیا گیا ہے۔
Tianjin سے ایک مضبوط اور متحدہ پیغام میں شنگھائی تعاون تنظیم کے ممبر ملکوں نے اِس سال 22 اپریل کو پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کی سخت مذمت کی ہے۔ ان ملکوں نے مرنے والوں کے کنبوں سے تعزیت کا اظہار کیا ہے اور زور دے کر کہا ہے کہ اِس حملے کے لیے ذمہ دار عناصر، اِس کی سازش رچنے والوں اور اِسے شہ دینے والوں کو قانون کی گرفت میں لیا جانا چاہیے۔
ممبر ملکوں نے دہشت گردی، علیحدگی پسندی اور انتہا پسندی سے نمٹنے کے اپنے پختہ عزم کو دوہراتے ہوئے بیجا مقاصد کے لیے اِس طرح کے گروپوں کے استعمال کو ناقابل قبول قرار دیا۔
اعلانیے میں ہر طرح کی دہشت گردی کی مذمت کی گئی ہے، دہشت گردی کے خلاف لڑائی میں دوہرا معیار اپنانے کو مسترد کیا گیا ہے اور دہشت گردوں کی سرحد پار نقل و حرکت کی روک تھام کے لیے عالمی اشتراک پر زور دیا گیا ہے۔
Tianjin اعلانیے میں ”ایک کرہ ارض، ایک کنبے، ایک مستقبل“ کے بھارت کے عالمی نظریے کو تسلیم کیا گیا ہے۔