شدید سمندری طوفان مونتھا کَل رات مچھلی پٹنم اور کالنگا پٹنم کے درمیان، آندھرا پردیش اور یانم کو پار کر گیا ہے۔ اِس کے دوران ہواؤں کی رفتار 90 سے 100 کلومیٹر فی گھنٹہ رہی۔ بھارت کے محکمہ موسمیات نے بتایا ہے کہ طوفان مونتھا اپنی آمد کے بعد کمزور پڑ گیا ہے۔ اِس طوفان کی وجہ سے آندھرا پردیش میں بہت شدید بارش ہوئی جس کے سبب ریاست میں 43 ہزار ہیکیٹئر رقبے میں کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔
اوڈیشہ کے وزیراعلیٰ موہن چرن مانجھی نے کہا کہ اوڈیشہ، مونتھا طوفان کے بڑے نقصانات سے بال بال بچا ہے، جس سے ریاست کو بڑی راحت ملی ہے اور ساتھ ہی احتیاطی اقدامات پر بھی عمل کیا جا رہا ہے۔ جناب مانجھی نے قدرتی آفات سے نمٹنے والی ریاستی اتھارٹیSDMA کے کنٹرول روم میں، طوفان کی آمد کے بعد کی صورتحال کا جائزہ لیا اور کہا کہ کچھ علاقوں میں بہت چھوٹے پیمانے پر زمینی تودے کھسکنے اور درختوں کے جڑ سے اکھڑ جانے کی خبریں ملی ہیں۔
قدرتی آفات سے نمٹنے والی قومی فورسNDRF نے طوفان کے پیش نظر 26 ٹیمیں تعینات کی ہیں جن میں سے آندھرا پردیش میں 12، اوڈیشہ میں 6 اور شمالی تملناڈو میں 3 ٹیمیں تعینات کی گئیں۔ اتھارٹی نے چھتیس گڑھ اور تلنگانہ میں بھی عملہ تعینات کیا ہے۔
صحت کی مرکزی وزارت نے سمندری طوفان مونتھا کیلئے تیاریوں کا جائزہ لیا۔ اُن کے ساتھ آندھرا پردیش، اوڈیشہ اور تمل ناڈو سمیت، شمالی ساحلی ریاستوں کے سینئر افسران بھی تھے۔
وزارت نے ریاستوں کو پوری مدد کا یقین دلایا ہے، جن میں مؤثر ہنگامی، طبی کارروائی کیلئے، سبھی طرح کی ضروری امداد بھی شامل ہے۔x